جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی مدد سےجاری نسل کشی میں 26700 سے زائد فلسطینی شہید، لاپتہ

جمعرات 21-دسمبر-2023

 

کل بدھ کو غزہ میںسرکاری میڈیا کے دفتر نے "اسرائیلی” قابض فوج کے ساتھ ساتھ عالمی برادری اور ریاستہائے متحدہامریکا کو قابض فوج کی طرف سے چھیڑی جانے والی نسل کشی کی جنگ کا مکمل طور پر ذمہدار ٹھہرایا۔ فلسطین کےمحکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہاب تک غزہ میں 26700 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیںجو شہید ہوگئے یا لاپتا ہیں۔ انکی لاشیں ملبے تلے دب چکی ہیں اور مسلسل بمباری کی وجہ سے انہیں نکالنے میں دشواریکا سامنا ہے۔

 

بیان میں کہا گیاہےکہ معصوم فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام میں امریکا برابر کا مجرم ہے۔

 

بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج کی طرف سے اڑھائی ماہ کی دہشت گردی اور فلسطینیوں کے خلاف جاریہولوکاسٹ کی جنگ میں تقریباً 53 ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میںزیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

 

محکمہ اطلاعات کیطرف سے جاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیاہے کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف "اسرائیلی” قابض فوج کیجانب سے جاری وسیع نسل کشی کی جنگ کو 75 دن گزر چکے ہیں اور شہریوں، بچوں اور خواتینکا وحشیانہ قتل جاری ہے۔ اس لمحے تک، گھروں پر بمباری کے ذریعے اسرائیلی اور امریکیجنگی طیاروں اور فوجیوں کے ذریعے ہونے والے حملوں میں ہزاروں افراد کو شہید کردیاگیا ہے۔

 

بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 75 دن کی جارحیت کے بعد انسانی صورتحال مزید تباہ کنہوتی جا رہی ہے اور قابض فوج کی نسل کشی کی جنگ کی وجہ سے انتہائی خراب اور پاتالکی طرف بڑھ رہی ہے۔18 لاکھ سے زیادہ لوگ اس جنگ میں بے گھر ہوچکے ہیں۔

 

بیان میں کہا گیاہےکہ نسل کشی کی جنگ کو 75 دن گزر چکے ہیں، اس دوران قابض فوج نے 1700 مرتبہفلسطینیوں کا قتل عام کیا، جس میں (26700) شہید اور لاپتہ ہیں، جن میں 20000شہداء کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ شہداء میں 8000 بچے 6200 خواتین، طبی عملے کے310 کارکنسول ڈیفنس کے 35 ارکان اور 97 صحافیوں کو شہید کردیا گیا۔

 

رپورٹ میں نشاندہیکی کہ 6700 اب بھی لاپتہ ہیں، یا تو ملبے کے نیچے دب چکے ہیں۔ ان کا پتا نہیں کہوہ کہاں ہیں۔ شہداء اور زخمیوں میں 70 بچےاور خواتین ہیں، جب کہ 52،600 زخمی ہوئے ہیں۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ جارحیت کی اس وحشیانہ جنگ میں قابض فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں کیتعداد سینکڑوں ہے۔ قابض فوج نے طبے عملےکے 99 کارکنوں اور ڈاکٹروں کو حراست میں لیا ہے جب کہ 8 صحافیوں کو حراست میں لیاگیا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی