جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطین کی صورت حال پرتبادلہ خیال کے لیےاسماعیل ھنیہ کا دورہ مصر

بدھ 20-دسمبر-2023

 

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ مصر کے دورےپر قاہرہ پہنچے ہیں جہاں وہ غزہ کی تازہ صورت حال اور ممکنہ جنگ بندی کے طریقوں پرمصری حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔

 

ذریعے نے منگل کوبتایا کہ قطر میں مقیم اسماعیل ہنیہ حماس کے ایک "اعلیٰ سطحی” وفد کی قیادتکریں گے جہاں ان کے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور دیگر کے ساتھ مذاکراتطے شدہ ہیں۔

 

ذریعے نے نامظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "گفتگو میں غزہ میں جارحیت اور جنگ کو روکنے کے لیے بات چیتکی جائے گی۔ قیدیوں کی رہائی (اور) غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرے کے خاتمے کے لیےایک معاہدہ تیار ہو سکے۔”

 

گذشتہ ماہ ایکہفتہ طویل جنگ بندی معاہدے کے تحت جس میں قطر نے مصر اور امریکہ کی حمایت سےمذاکرات میں مدد کی تھی، اسرائیلی جیلوں میں قید 240 فلسطینیوں کے بدلے 80 اسرائیلییرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

 

حماس کے ذریعے کےمطابق مصر میں ہونے والے مذاکرات "انسانی امداد کی فراہمی، غزہ کی پٹی سےاسرائیلی فوج کے انخلاء اور شمال میں بے گھر ہونے والے افراد کی ان کے قصبوں اور دیہاتوںمیں واپسی” پر مرکوز ہوں گے۔

 

نومبر کے اوائل میںایک دورے کے بعد ہنیہ کا 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ مصر کا دوسرا دورہہوگا۔

 

امریکی نیوز پلیٹفارم ایکزیاس نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہڈیوڈ برنیا نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئے ممکنہ معاہدے پر بات چیت کے لیے قطرکے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنزسے یورپ میں ملاقات کی۔

 

منگل کے روزاسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے "اپنے یرغمالیوں کیرہائی کے عمل کو فروغ دینے کے لیے موساد کے سربراہ کو دو بار یورپ بھیجا ہے۔”

 

انہوں نے ایک بیانمیں کہا، "میں اس معاملے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا اور ہمارا فرض ہے کہ انسب کو واپس لایا جائے۔”

 

منگل کو یرغمالیخاندانوں سے ملاقات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا، "انہیں بچانا اہم ترین کامہے۔”

مختصر لنک:

کاپی