ہفتے کے روزشمالی غزہ کی پٹی کے بیت لاہیا قصبے میں واقع کمال عدوان ہسپتال سے اسرائیلی قابضفوج کے انخلاء نے شمالی غزہ کی پٹی کے ایک اہم ترین ہسپتال میں قابض فوج کی طرف سےکی گئی انسانی تباہی کا انکشاف کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایاکہ اسرائیلی بلڈوزروں نے "بے گھر ہونے والوں کے کچھ خیموں کو اس وقت مسمار کردیا جب وہ ان کے اندر تھے، جس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگ ریت کے نیچے دب گئے،اور ان میں سے بہت سے افراد شہید اور زخمیہو گئے۔ اس ہسپتال کے محاصرے کی وجہ سے وہاں ہونے والے غیرمعمولی جانی نقصان کی تفصیلاتسامنے نہیں آئی ہیں۔
غزہ کی پٹی میںفلسطینی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے جانبوجھ کر کمال عدوان ہسپتال سے زخمیوں کو شدید سردی کے باوجود کھلےآسمان کی طرفباہر نکالا اور طبی عملے پر حملہ کیا ۔"
البرش نے مزیدکہا کہ "اسرائیلی قابض فوج نے ایک بدترین اور وحیشانہ انسانی تباہی کا ارتکابکیا۔ کمال عدوان ہسپتال کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کیا، اور طبی عملے اور زخمیوں کیجان بوجھ کر تذلیل کی"۔
انہوں نے کہا کہ”قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے جنوبی حصے کو تباہ کیا اور طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا "۔ انہوں نے نشاندہی کیکہ "اسرائیلی فوج کی طرف سے ان کے انخلاء کو روکنے کے بعد 12 بچے اب بھیہسپتال کے انکیوبیٹرز میں پانی اور خوراک کے بغیر ہیں” ان کا کہنا تھا کہاسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر ہسپتال اور اس کے آس پاس ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا۔
دوسری طرف فلسطینیصحافی انس الشریف جنہوں نے اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد ہسپتال کا دورہ کیا نےرپورٹ کیا کہ "اسرائیلی قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے اندر جو کچھ کیا وہلوگوں اور طبی عملے کے خلاف ایک ہولناک جرم ہے"۔
انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ "درجنوںبے گھر، بیمار اور زخمی لوگ مٹی کے نیچے زندہ دفن ہو گئے ہیں” انہوں نے کہاکہ "قابض فوج کے بلڈوزروں نے ہسپتال کے صحن میں بے گھر لوگوں کے خیموں کو بےدردی سے روند دیا۔ میں نے ہسپتال کے صحن میں بلیوں کو شہیدوں کی لاشیں کھاتے دیکھا۔
اس تناظر میں عینیشاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی گاڑیوں نے کمال عدوان ہسپتال کے بڑے حصے کو اسسے پیچھے ہٹانے سے پہلے تباہ کر دیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی گاڑیوں نے”ہسپتال کے باغ اور اس کی پارکنگ میں وسیع پیمانے پر قتل عام کی کارروائیاں کیں”۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹینکوںنے اپنے گولوں سے ہسپتال کی عمارتوں کو بھی براہ راست نشانہ بنایا۔