جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کو بین الاقوامی معاونت کے باوجود جنگ میں شکست کا سامنا ہے

اتوار 17-دسمبر-2023

 

اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نے تصدیق کی ہے کہ نازی اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی کے خلاف مسلسل 71ویںروز بھی اپنی جارحانہ مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور ہر قسم کے بین الاقوامی سطح پرممنوعہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور بموں کا استعمال کر رہی ہے۔

 

حماس کے رہ نمااسامہ حمدان نے کل ہفتے کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس میںکہا کہ قابض فوج نے لاکھوں بے گھر ہونے والے اسکولوں، پناہ گاہوں اور خیموں، شہریوںکے گھروں اور رہائش گاہوں اور ہسپتالوں پر اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری رکھاہوا ہے۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ "یہ سب کچھ امریکی اور برطانوی حمایت اور یورپی ممالک کے ساتھ دنیا کےسامنے ہو رہا ہے”۔ اس جارحیت کو روکنے میں بین الاقوامی برادری اور اقواممتحدہ کے تمام اداروں کی نااہلی پر تنقید کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ کی جانب سے ویٹوکے استعمال، تعصب اور نیو نازیوں کی حمایت میں مزید قتل عام اور جرائم کے ارتکاب کیوجہ سے” عصری تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا”۔

 

حمدان نے مزیدکہا کہ "غزہ کی پٹی میں ہمارےعوام اس نازی جنگ کے نتیجے میں تقریباً 19000شہید، تقریباً 52000 زخمی اور تقریباً 8000 لاپتہ ہیں جن میں سے 70 فیصد بچے اورخواتین ہیں”۔

 

انہوں نے وضاحتکی کہ قابض فوج نے 71 دنوں کے دوران عامشہریوں اور معصوم  لوگوں کے خلاف تقریباً1700 اجتماعی قتل عام کیا۔ مقبوضہ مغربیکنارے میں، گذشتہ اکتوبرسات اکتوبر سے اب تک 289 سے زائد شہید ہو چکے ہیں”۔

 

انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح شہر سمیت دیگر علاقوں میں جاری وحشیانہ صیہونی بمباریمیں شہید ہونے والوں میں سے 45 فیصد بے گھر افراد تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ”جو ایک بار پھر نازیوں کے قبضے کے ان دعووں کی تردید کرتا ہے کہ وہاں محفوظعلاقے ہیں اور شہریوں کے جنوب کی طرف منتقل ہونے کے اس کے مطالبات کی تردید کرتے ہیں،کیونکہ یہ الزامات اور جھوٹ اس کے لیے نہتے شہریوں کے خلاف مزید قتل عام کرنے کا جال تھے”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ اور کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے، کیونکہیہ جھوٹ قابض دشمن کے ذریعہ دہرائے جاتے ہیں اور امریکی انتظامیہ کے تمام عہدیداروںنے اسے قبول کیا ہے۔ پورا غزہ شمال اور جنوب صیہونی امریکی ہتھیاروں کے نشانے پرہے”۔

 

حمدان نے زور دیاکہ "ناکام جنگی تینوں (نیتن یاہو، گینٹز اور گیلنٹ) نے اپنے جارحانہ اہدافاور غزہ کی پٹی کے خلاف جاری نازیوں کی جنگ میں سے کوئی حاصل نہیں کیا۔ ان کےاہداف حاصل نہیں ہوں گے۔ ان کے خواب اور فریب غزہ کی قابل فخر سرزمین پر بکھر جائیںگے۔

 

انہوں نے قابضحکومت کے وزیراعظم کو ’’ہمارے دور کا ہٹلر‘‘ قرار دیا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ”فاشسٹ قابض حکومت اپنے فوجیوں اور افسروں کی جانوں کی پرواہ نہیں کرتی اورانہیں اس جنگ کی بھٹی میں جھونک دیتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی