پنج شنبه 01/می/2025

صحافیوں کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے: حماس

ہفتہ 16-دسمبر-2023

اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نے جمعے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ "اسرائیلیریاست کے نو نازی لیڈروں کو ان خوفناک جنگی جرائم کے ارتکاب پرانہیں انصاف اورقانون کے کٹہرے میں لا کر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے جو سوچے سمجھے منصوبے کےتحت نہتے فلسطینیوں، صحافیوں، طبی عملے اور عام شہریوں کو بے دردی سے قتل کررہےہیں۔

حماس نے الجزیرہسیٹلائٹ چینل کے کیمرہ مین سامر ابو دقہ کے اہل خانہ، ان کےاقارب ، الجزیرہ اورغزہ میں صحافیوں کے اہل خانہ سے ان کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا۔

 

جمعہ کی شامالجزیرہ سیٹلائٹ چینل نے غزہ کی پٹی میں اپنے کیمرہ مین سامر ابو دقہ کی اسرائیلیبمباری میں شہادت کا اعلان کیا تھا۔ وہ زخمی ہونے کے بعد چھ گھنٹے ایک سڑک پر پڑےرہے مگر قابض فوج نے ان تک طبی امداد نہیں پہنچنے دی۔ اس پر الجزیرہ نیٹ ورک نےشدید مذمت کرتے ہوئے اسے سوچا سمجھا قتل قرار دیا ہے۔

 

اس طرح گذشتہ 7اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کیتعداد 90 ہوگئی ہے۔قابض فوج نے امریکیاور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف 70 دنوں سے اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھیہوئی ہے، جب کہ اس کے طیارے ہسپتالوں، رہائشی عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوںکے گھروں پر بمباری کر کے ان کے رہائشیوں کے سروں کے اوپر سے انہیں تباہ کر رہے ہیں۔پانی،خوراک اور ایندھن کا داخلہ بند ہے جب کہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد 18700 اور زخمیوں کی تعداد 51000 ہو گئی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی