چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنین: مزاحمت کاروں نے ایک فوجی گاڑی کودھماکے سے اڑا دیا

جمعرات 14-دسمبر-2023

 

جنین میں مزاحمت  کاروں، القدس بریگیڈ، القسام بریگیڈ، الاقصیٰبریگیڈ اور ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ، جنین شہر اوراس کے کیمپ پر جاری اسرائیلی فوجکے دھاوے کا پوری جرات اور بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

 

ہمارے نامہنگاروں نے تصدیق کی ہے کہ مزاحمتی کارکنوں نے جنین شہرپر حملے کے دوران قابض فوج کیایک فوجی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا۔

 

مزاحمت کاروں اوراس کے بہادرانہ ردعمل کے پیش نظر قابض فوج کو مزید کمک طلب کرنے پرمجبورکیا گیا۔

 

قابض فوجیوں نے کیمپکے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ جنین کے مشرقی محلے کے اندرایک مکان پر 5 سے زائد میزائلوں سے بمباری کی۔

 

عینی شاہدین نےتصدیق کی ہے کہ قابض فوج کی جانب سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں متعدد افراد زخمیہوئے۔

 

جبکہ ہلال احمرنے کہا جنین میں گردن میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوان کو ہسپتال منتقل کیاگیا۔

 

جنین شہر سے تعلقرکھنے والا نوجوان 29سالہ قاسم باسم زیدان آج بدھ کو اسرائیلی اسنائپر کی طرف سے جنین شہر پر جاری قابضفوج کے دھاوا بول کر سر میں گولی لگنے کے نتیجے میں شہید ہو گیا۔

 

الرازی ہسپتال کےڈائریکٹر فواز حماد نے تصدیق کی کہ نوجوان قاسم کو سر میں گولی لگی تھی جو جانلیوا ثابت ہوئی۔

 

مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج کے ڈرون نے کیمپ میں ایک گھر پر بمباری کی اور قابض فوجیوں نے کیمپکی متعدد مساجد پر بھی دھاوا بول دیا۔ اور مساجد کے لاؤڈ سپیکر پر گانےچلا دیے۔

 

قابض افواج کےساتھ شدید جھڑپیں شروع ہوئیں اور لوگوں نے قابض فوجیوں کی ان اشتعال انگیز اورلاپرواہ کارروائیوں کے جواب میں متعدد مساجد میں لاؤڈ سپیکر پر ’’اللہ اکبر‘‘ کےنعرے لگائے۔

 

مختصر لنک:

کاپی