منگل کو حماس کےرہ نما اسامہ حمدان نے غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینیوں کو بےگھر کرنے کے اسرائیلی تمام منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی جنگی جرائم کیشدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہجب تک غزہ کی پٹی میں امن نہیں ہوسکتا اس وقت تک دشمن بھی سکون کا سانس نہیں لےگا۔
حمدان نے ٹیلی ویژنپر نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کےحوالے سے اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک وہ غزہ کی پٹی پر اپنے حملےبند نہیں کر دیتا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو "غزہ کی سرزمین پر کوئی بھی ہدف جنہیںوہ حاصل کرنا چاہتے ہیں حاصل نہیں کرسکیں گے "۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتےہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں کسی بھی زندہ قیدی کو "زبردستی” سےرہا نہیں کر سکے گا۔
قبل ازیں حماس کےرہ نما محمود مرداوی نے پیر کو عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ اسرائیل کےساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے جنگ بندی یا معاہدے کے لیے جنگ بندی سے قبل کوئی باتچیت نہیں ہو گی "۔
دریں اثنامذاکرات میں شریک ایک اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا کہ دونوں فریقوں نے یکم دسمبرکو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے جنگ بندی اور غزہ میں باقی قیدیوں کی رہائی کے لیےکوئی نئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔
ایک اہلکار ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں فریقوں نے ایک نئے معاہدے تک پہنچنے کے امکان پربات کرنے کے لیے قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی۔
مذاکرات کے معاملےسے واقف فلسطینی ذرائع نے سوموار کو بتایا تھا کہ ثالثوں نے پیشکشیں کرنا شروع کیںاور متعلقہ فریقوں کی نبض کو جانچنا شروع کر دیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ”نبض کی جانچ” کا عمل جو عام طور پر سنجیدہ مذاکرات سے پہلے ہوتا ہے،مختصر ہو گا۔