منگل کو ایکمشترکہ بیان میں کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم نے غزہ میں مستقلجنگ بندی کے حصول کے لیے فوری بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیانمیں کہا کہ "ہمیں غزہ میں شہریوں کے لیے محفوظ جگہ کے سکڑنے پر تشویش ہے۔تمام فلسطینی شہریوں کی مسلسل تکلیف حماس کی شکست کی قیمت نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ جنگ بندی یکطرفہ نہیں ہو سکتی۔ حماس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ "تمام یرغمالیوں کو رہا کرے اور فلسطینیشہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا بند کرے”۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی یکطرفہ نہیں ہونی چاہیے۔ غزہ کی پٹی پر دوبارہقبضے یا اس کے علاقے کو کم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کریں گے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ ’’ہم فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہیں اور ان کے حق خود ارادیتکی حمایت کرتے ہیں‘‘
اقوام متحدہ میںچین کے مندوب نے زور دیا کہ "غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک المیہ ہے اورہمیں مزید کچھ کرنا چاہیے”۔
پیر کو برطانویپارلیمنٹ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قابض ریاست کی جارحیت پر برطانیہ کے موقف کےحوالے سے تجاویز اور مطالبات پر بحث کی۔