غزہ کی وزارت صحتنے اتوار کی شام جاری کردہ ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلیجارحیت کے شہداء کی تعداد 18000 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت نے مزیدکہا کہ "گذشتہ گھنٹوں کے دوران 297 شہداء ہسپتالوں میں لائے گئے جب کہ بڑیتعداد میں لوگ اپنے گھروں کے ملبے تب گئے ہیں اور انہیں زندہ نکالنے کا کوئی امکاندکھائی نہیں دیتا۔
دریں اثنا سرکاریمیڈیا آفس نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کے شہداء میں 7875 بچے اور 6130 خواتینشامل ہیں۔ جب کہ لاپتہ افراد کی تعداد 7760 تک پہنچ گئی ہے یا تو ملبے تلے دبے ہیں۔زخمیوںکی مجموعی تعدد تقریباً 49229 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت صحت نے اتوارکی شام ایک پریس بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں 61 فیصد سے زیادہ مکانات اوررہائشی یونٹس تباہ ہو گئے ہیں، کیونکہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری میں 305000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے غزہ کیپٹی میں بے گھر ہونے والوں کے حالات کی طرف اشارہ کیا جن کی تعداد اٹھارہ لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان کی زندگیاں دن بہ دنمشکل اور سخت ہوتی جا رہی ہیں، کیونکہ اس سے خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت واضح طور پر ان کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
وزارت صحت نےفوری طور پر غزہ کی پٹی کی مصر کی طرف موجود رفح کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہاسرائیلی فوج نے سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف وحشیانہ جنگ کا آغازکیا ہے جس میں اب تک غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی اور بربادی کی گئی ہے۔