فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی پرصہیونی قابض فوج کی طرف سے مسلط کی گئی جارحیت آج 65 دن میں جاریرہی۔ اس دوران صہیونی فوج کے جنگی طیاروں، ٹینکوں اور توپ خانے سے غزہ کی پٹی میںبدترین بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں مزید دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
غزہ میں صہیونیفوج نے حسب معمول کئی مکانوں پربم گرا کران کے مکینوں کوان کےاندر زندہ دفن کردیا۔
دوسری جانبفلسطینی مجاھدین کی طرف سے غاصب سفاک دشمن کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیںاور مجاھدین دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کررہےہیں۔
شمالی غزہ کی پٹیکے جبالیا کیمپ پربمباری میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔
ہلال احمر فلسطینکی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری میں شدید زخمی گیارہ فلسطینیوں کو المعمدانیہسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی تاہم اس دوران ایک شدید زخمی بر وقت طبی امداد نہملنے کی وجہ سے دم توڑ گیا۔
خانی یونس میںدوار ابو حمید اور الکتیبہ کے مقام پر اسرائیلی بمباری میں تین فلسطین شہید اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔
خان یونس میںاسرائیلی طیاروں کی بمباری میں ایک معذور شہری جابر العقاد شہید ہوگیا۔
فلسطینی وزارتصحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں ادویات لے جانے والے ایکقافلے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں متعدد شہری شہید جب کہ ڈایریکٹر ڈسپنسریززخمی ہوگئے۔
آج اتوار کی صبحصہیونی فوج نے ناصر میڈیکل کمپلیکس کےاطراف میں شدید بمباری کی۔
ہسپتال کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کی شام ہسپتال میں 66 شہیدوں کے جسد خاکی لائے گئے جن میں 25 خواتین اور 6بچوں کی لاشیں تھیں جب کہ 86شدید زخمیوں کو منتقل کیا گیا جن میں 25خواتین اور 16 بچے تھے۔ ہفتےکی شام خان یونس کے شہداء الاقصیٰ ہسپتال میں 45 شہیدوں کو لایا گیا جو وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہیدہوگئے تھے۔