فلسطینی وزارتصحت نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 313 شہداء اور 558 زخمیوں کو ہسپتالوںمیں پہنچانے کا اعلان کیا ہے اور متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے تلے اورسڑکوں پر ہے۔
وزارت صحت کےترجمان ڈاکٹراشرف القدرہ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے 63ویں روز پریس بیاناتمیں کہا کہ اسرائیلی غاصب فوج سکولوں اور رہائشی محلوں میں پورے خاندانوں کا قتلعام اور نسل کشی کر رہی ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 17487 شہید اور 46480 شہری زخمیہوئے ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اسرائیلی جارحیت کے 70 فیصد متاثرین بچے اور خواتین ہیں۔
انہوں نے اس باتکی بھی تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض دشمن زخمیوں اور شہداء کو ان علاقوں سے نکالنے کے لیےایمبولینسوں کی آمد وفت کو روکتا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ 618 افراد رفح لینڈ کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی سے نکلے جن میں 407 زخمی اور211 بیمار شامل ہیں۔ اس طرح صرف 1 فیصد سے بھی کم زخمی رفح لینڈ کراسنگ سے نکلسکے۔
انہوں نے کہا کہہم روزانہ درجنوں زخمیوں کو علاج کی کمی اور غزہ سے ان کے نکلنے میں تاخیر کے نتیجےمیں کھو دیتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اسرائیلی قابض دشمن اب بھی غزہ کی پٹی سے صحت کے 36 اہلکاروں کو گرفتار کر رکھاہے، جن میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ بھی شاملہیں۔
انہوں نے کہا کہاسرائیلی قابض دشمن سکولوں میں نسل کشی کےجرائم کر رہا ہے۔ اسکولوں اور ہسپتالوں پر شدید بمباری جاری ہے جس میں معصومشہریوں کی شہادتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔