اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال ایک تباہی میں بدل رہی ہے جس کےفلسطینیوں، دنیا اور خطے میں امن و سلامتی پر ناقابل تلافی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سنہ 2017 میںاقوام متحدہ کا سیکرٹریٹ سنبھالنے کے بعد پہلی بار گوتیریس نے اقوام متحدہ کےچارٹر کے آرٹیکل 99 پر بات کی ہے جس میںوہ سلامتی کونسل کی "توجہ” ایک اہم معاملے کی طرف مبذول کروا سکتے ہیںجو ” بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔”
بدھ کے روز سلامتیکونسل کو لکھے گئے ایک بے مثال خط میں گوتیریس نے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے لیےاپنے مطالبے کو دہرایا اور اس بات پر زوردیا کہ "یہ معاملہ شہری آبادی کو زیادہ نقصان سے بچانے کے لیے فوری اقداماتکا متقاضی ہے”۔
خیال رہے کہ غزہپر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں سرکاری میڈیاکے دفتر نے بتایا ہے کہ "اسرائیلی” قابض فوج نے گذشتہ جمعہ کو انسانیہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی جاری رکھنے سے انکار کے بعد 77 اجتماعی قتل عام کاارتکاب کیا، جس میں 1248 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔۔
شہید اور زخمیہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔