جمعه 15/نوامبر/2024

ترکیہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی: ایردوآن

جمعرات 7-دسمبر-2023

 

ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوآن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ترکیہ میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کےارکان کو قتل کرنے کی جرات کی تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ان کایہ بیان ایکایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی پر تل ابیب کی جنگ جاری ہے۔

 

ایردوآن نےوضاحت کی کہ دُنیا جانتی ہے کہ ترکیہ انٹیلی جنس اور سکیورٹی کے شعبے کس حد تک فعال ہیں۔ حماس ایک مزاحمتی تحریک ہے جو اپنی سرزمینکے تحفظ کے لیے لڑ رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہغزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی کریں گے اور اسرائیل کو مقبوضہ علاقے میں واپسکرنا ہوں گے۔انھوں نے غزہ میں "بفر زون” بنانے کے منصوبے کو مسترد کرتےہوئے کہا کہ یہ فلسطینی قوم کے حقوق پر ایک اور ڈاکہ تصور ہوگا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ ’’یہ سرزمین (غزہ) فلسطینیوں کی ہے اور فلسطینی عوام ہی فیصلہ کرتے ہیں کہکیا ہوگا اور کون ان پر حکومت کرے گا‘‘۔

 

فلسطین اور اسرائیلکے درمیان امن کانفرنس کے حوالے سے ایردوآن نے کہا کہ ترکیہ ضامن کا کردار اداکرنے اور کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار ہے بشرطیکہ امن کے لیے حقیقی عزم ہو۔

 

ایردوآن نےاسرائیل کے لیے مغربی حمایت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اسرائیل کےلیے تمام مغربی ممالک خصوصاً امریکا کی حمایت نہ ہوتی تو ہمیں اپنے خطے میں اب ایسےمنظر کا سامنا نہ کرنا پڑتا‘‘۔

 

انہوں نے اسرائیلیوزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو اپنے کیے کی قیمت چکانے سے بچ نہیں سکیں گے اور جلد یابدیر ان پر مقدمہ چلایا جائے گا اور جنگی جرائم کی قیمت چکانا پڑے گی۔ "

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ نیتن یاہو اس وقت ایسی صورتحال میں ہیں جہاں انہیں دیوالیہ پن کا سامنا ہے،اور دیوالیہ پن کا جھنڈا کسی بھی وقت بلند ہو سکتا ہے۔

 

کئی روز قبلاسرائیل کی انٹرنل سکیورٹی سروس (شن بیٹ) کے سربراہ رونن بار نے کہا تھا کہ منیوزارتی کونسل نے غزہ، مغربی کنارے، لبنان، ترکیہ اور قطر یں موجود [حماس] ی قیادت کو ختم کرنے کاحکم جاری کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی