غزہ کی پٹی پراسرائیلی جارحیت بدھ کو مسلسل 61ویں دن میں جاری ہے۔ قابض فوج نے مزید نہتےفلسطینیوں کا اجتماعی قتل عام اور نسل کشی کی کارروائیاں کی ہیں۔
دوسری جانبفلسطینی مجاھدین نے غاصب فوج کا پوری استقامت اور پامردی کے ساتھ مقابلہ جاری رکھاہوا ہے۔
ہمارے نامہ نگارنے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں، توپ خانے اور کشتیوں نے غزہ کی پٹی میں سیکڑوںحملے اور بمباری کی جس میں سیکڑوں افرادشہید اور زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قابض افواج اپنی زمینی دراندازی کو وسعت دیتے ہوئے خان یونس، شمالی اورمشرقی غزہ کو نشانہ بنانے پر اپنی پرتشدد بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم دشمن کوسخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
فلسطینی وزارتصحت نے بدھ کی صبح اعلان کیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر 73 شہداءاور 123 زخمی الاقصیٰ شہداء ہسپتال لائےگئے۔
اسرائیلی بمباریمیں شہید اور دیگر زخمی ہونے والے کچھ لوگالفلاح اسکول میں اسرائیلی بمباری میںموجود تھے۔
شمالی الرمالی کےمحلے میں واقع صلاح الدین اسکول میں بےگھر افراد کو اسرائیلی ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجےمیں متعدد شہریشہید اور زخمی ہوئے جب کہ ایمبولینسوں کو متاثرہ مقام تک جانے سے روک دیا گیا۔
قابض فوج کے طیاروںنے خان یونس کے علاقے معن میں ابو خاطر خاندان کے دو گھروں پر بمباری کی جس سے کوئیجانی نقصان نہیں ہوا۔
غزہ شہر کیالنفاق اسٹریٹ پر ایک مکان پر قابض طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 10 شہیدہوگئے۔
صحافی احمد البریمنے اپنے چچا محمد البریم اور ان کے بیٹے عمر کی شہادت کی تصدیق کی اور کہا کہ وہخان یونس میں صلاح الدین روڈ پر شہید پائےگئے ہیں، وہ شدید زخمی ہوئے تو ان تک ایمبولینس کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی جسکے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کرگئے۔
میڈیا ذرائع کےمطابق یرموک، الصحابہ، الشبیہ، النفاق اسٹریٹ اور الغفری کے اطراف کے علاقوں میںشہریوں کے گھروں پر گھنٹوں جاری اندھا دھند بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد شہیداور زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ یورپی ہسپتالکے ڈائریکٹر ڈاکٹر یوسف العکاد نے بدھ کی صبح اطلاع دی کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں گذشتہ گھنٹوں کے دوران 7 شہید اور 59 زخمی ہسپتال پہنچ چکے ہیں۔