پنج شنبه 23/ژانویه/2025

اسرائیل نےغزہ میں قیامت ڈھادی،ہر سو لاشوں کے ڈھیر، زخمیوں کی اہ وزاری

منگل 5-دسمبر-2023

 

غزہ کی پٹی پراسرائیلی جارحیت آج منگل کو مسلسل 60 ویںدن میں داخل ہو گئی۔ آج بھی صہیونی دشمن فوج کے چھاپوں اور بمباری کا سلسلہ تھمنہیں سکا۔ خان یونس اور جبالیہ کے رہائشیوں کو ایک سخت رات کا سامنا کرنا پڑا، جسمیں قابض افواج نے بمباری، فائر بیلٹ، اور گولہ باری کو مزید تیز کر دیا ہے۔

 

اسرائیلی فوج کیطرف سے غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کیے لیے کیے گئے بڑی تعداد میںحملوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

 

اطلاعات کے مطابقشمالی، وسطی، جنوبی اور مشرقی غزہ میں قابض فوج نے تین اطرف سے بمباری کی جس میںہسپتالوں، اسکولوں اور گھروں کو نشنانہ بنایا گیا۔ اس وحشیانہ بمباری کے نتیجے میںسیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ہمارے نامہ نگارنے بتایا ہےکہ کئی مقامات پربمباری کی وجہ سے وہاں کے شہریوں تک رسائی ممکن نہیںہوسکی۔ سڑکیں اور راستے بند ہیں اور امدادی کارکنوں کو زخمیوں اور شہداء تک پہنچنامشکل ہو رہا ہے۔

 

توپ خانے کی گولہ باری اور نشانہ بازوں کے ذریعےنہتے فلسطینیوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے جس میں مزید دسیوں فلسطینی شہید ہوگئےہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ دوسری فلسطینیمزاحمتی فورسز بہادری اور پوری جانثاری کے ساتھ غاصب فوج کا مقابلہ کرکے اسے جانیاور مالی نقصان سے دوچار کررہےہیں۔

 

ہمارے نامہ نگارنے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں، توپ خانے اور کشتیوں نے غزہ کی پٹی میں سیکڑوںمقامات ہر گولہ باری اور بمباری کی جس میں سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ قابض افواج خان یونس اور شمالی اور مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے پر اپنیپرتشدد بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ مزید جبری نقل مکانی کے احکامات جاری کیےجا رہے ہیں۔

 

وسطی غزہ کی پٹیمیں نصیرات کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے 10 افراد شہید ہو گئے۔

 

ہمارے نامہ نگار نےبتایا کہ قابض فوج کے طیاروں نے کل شام سے لے کر آج صبح (سات بجے) تک غزہ کی پٹی میںمواصلاتی سروس اور انٹرنیٹ مکمل طور پر منقطع کرنے کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے سینکڑوںمقامات پر فضائی اور زمینی حملے کیے۔ بمباری کے سائے میں صہیونی فوج نے غزہ میںٹینکوں کے ذریعے ٹینکوں نے پیش قدمی کی۔ خان یونس کے مغربی اور مشرقی خطوط کے کچھحصوں اور القرارہ، بنی سہیلہ اور نیو عبسان کے قصبوں میں گھس کر تباہی مچانے کیکوشش کی گئی تاہم قابض فوج کو ہر طرف سے بھرپور مزاحمت کا سامنا ہے۔

 

الستار الغربی،بنی سہیلہ، الستار الشرقی اور معن کے علاقوں میں محصور لوگوں کی جانب سے کشیدگی کیکالیں کی گئیں اور شہداء اور زخمیوں کی موجودگی کی وجہ سے ایمبولینس اور سول ڈیفنسبھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔

 

آج صبح کم از کم40 شہداء اور درجنوں زخمی خان یونس کے ناصر میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جب کہ قابضفوج نے UNRWA کے معن اسکولکو نشانہ بنایا، جس میں ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔

 

خان یونس کے مشرقیعلاقوں کے محلوں پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اورزخمی ہوئے جنہیں غزہکے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا۔

 

میڈیا ذرائع کاکہنا ہے کہ گذشتہ رات سے قابض فوج کے نشانہ بنائے گئے علاقوں میں بڑی تعداد میںشہداء اور زخمی پھنسے ہوئے ہیں اور طبی ٹیمیں ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔

 

میڈیا ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا اور اسکے اطراف میں شدید فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جب کہ فوجی ٹینک ہسپتال کے دروازوں کے قریب جانےکی کوشش کر رہے تھے اور ساتھ ہی فضائی حملے بھی کیے جا رہے تھے۔

 

آج صبح غزہ کے بیپٹسٹہسپتال کے اندر ایک شہری ہسپتال کو گھیرے میں لے کر قابض فوج نے بمباری کی جس کےنتیجے میں متعدد افراد شہید ہوگئے۔

 

وزارت صحت کےڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے کہا کہ کمال عدوان ہسپتال میں 108 شہید کی لاشیں اوردرجنوں زخمی ہیں۔

 

انہوں نے تصدیق کیکہ ہسپتال میں بجلی کی بند ہے اور اس وقت ہسپتال کے اندر 7000 سے زائد بے گھرافراد موجود ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہقابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کو ٹینکوں اور سنائپرز سے گھیر رکھا ہے، جو بھیحرکت کرتا ہے اس پر گولی چلادی جاتی ہے۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ شمالی غزہ میں صرف 4 ہسپتال کام کر رہے ہیں، اور تقریباً 55 ایمبولینسیںسروس سے باہر ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی