جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج نے غزہ پر دوبارہ بربریت شروع کردی، مزید درجنوں شہید

جمعہ 1-دسمبر-2023

قابض اسرائیلیفوج نے غزہ کی پٹی پر آج جمعہ کے روز اپنی بربریت کا دوبارہ آغاز کیا ہے۔ تازہبمباری میں درجنوں نہتے فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں شہیدہوگئے ہیں۔

 

آج جمعہ کو غزہکی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے شدید بمباری دوبارہ شروع کی ہے جس میں درجنوںشہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

 

نامہ نگار کےمطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے قبل ازیں اسرائیلی فوج نے شمال اور جنوب کے مختلفعلاقوں پر دوبارہ بمباری شروع کر دی ہے

 

قبل ازیںاسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ حماس کے ساتھ سات روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعدغزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

 

دوسری طرف غزہ کیپٹی کے قریب یہودی کالونیوں پر راکٹ حملوں کے بعد خطرے کے سائرن بجائے گئے ہیں۔

 

اسرائیلی آرمی ریڈیونے کہا ہے کہ جنگی طیاروں نے پورے غزہ میں حملے شروع کیے ہیں۔ اسرائیلی طیارے اسوقت غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہے ہیں۔ نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہآج غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

 

القدس بریگیڈز نےاعلان کیا کہ اس نے جمعہ کو اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے حملوں کے جواب میںاسرائیلی شہروں اور قصبوں پر راکٹ باری کی ہے۔

 

جمعہ کی صبحاسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی مؤثرطریقے سے اس کی توسیع کےاعلان کے بغیر ختم ہوگئی۔

 

غزہ کی پٹی میںدونوں فریقوں کے درمیان عارضی جنگ بندی کا ساتواں دن کسی نئی توسیع کے اعلان کے بغیرگذر گیا۔

 

فلسطینی خبر رساںادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی توپ خانے نے غزہ شہر کے مغرب میں شہریوں کے گھروںپر گولے داغے جب کہ غزہ میں وزارت داخلہ نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں اسرائیلیبمباری  میں متعدد شہری مارے گئے۔ فلسطینیمیڈیا نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں غزہ کے جنوب میں خان یونس کے قصبے نیو عبسانکے مشرق کو نشانہ بنایا گیا۔اس نے غزہ کے الشیخ رضوان محلے میں پرتشدد جھڑپوں اوردھماکوں کی بھی اطلاع دی۔

 

چوبیس نومبر کوشروع ہونے والی 7 روزہ جنگ بندی کے خاتمےکے بعد آج اس میں مزید توسیع نہ ہوسکی اور اسرائیل نے دوبارہ جنگ بندی میں توسیعنہ ہونے پر جنگ شروع کردی گئی ہے۔

 

خیال رہے کہ ساتاکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے نتیجے میں پندرہ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکےہیں۔

 

 

مختصر لنک:

کاپی