منگل کو غزہ کیپٹی کے شمال اور جنوب میں کئی علاقوں میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیانعارضی جنگ بندی کے دوران ہونے والی خلاف ورزیوں کے جلو میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں جنگ بندیمعاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزی کے نتیجے میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کیپٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی "واضح خلاف ورزی” کے نتیجے میں کشیدگی پیداہوئی اور القسام کے ارکان نے اس خلاف ورزی سے اچھے طریقے سے نمٹا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ القسام اس وقت تک جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے جب تک کہ اسرائیل اس پرقائم ہے۔ثالث ممالک سے تل ابیب پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو زمین اورفضا میں جنگ بندی کی تمام شرائط پر عمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں‘‘۔
ہمارے نامہنگار کے مطابق اس سے قبل منگل کو اسرائیلیفورسز نے غزہ شہر کے مغرب میں اور غزہ کی پٹی کے شمال میں الشاطی کیمپ اور الشیخرضوان کے پڑوس میں آگ اور دھوئیں کے بم برسائے تھے۔
دریں اثنا غزہ کیپٹی میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان 4 دن کے لیے عارضی جنگ بندی میں توسیعکی گئی جس کے نتیجے میں 68 اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومیتوں کے کارکنوںکو رہا کیا گیا۔ بدلے میں 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی عمل میں لائی گئی،
قابل ذکر ہے کہاسرائیل نے غزہ کی پٹی پر2007ء میں اس وقتمحاصرہ مسلط کیا تھا جب حماس پٹی پر برسراقتدار آگئی تھی۔ اس کے بعد غزہ کی پٹیکو خوراک ، پانی، بجلی، ایندھن اور دیگر بنیادی ضروریات کو مسدود کردیا تھا۔
القسام بریگیڈز کےترجمان نے کہا کہ صہیونی فوج کےٹینکوںکی پیش قدمی کی اطلاعات کے بعد مزاحمتی فورسز نے قابض فوج پر جوابی فائرنگ کی جسکے نتیجے میں متعدد اسرائیلی فوجی معمولی زخمی ہوگئے۔