غزہ کی پٹی کےخلاف اسرائیلی جارحیت مسلسل54 ویںدن میں داخل ہو گئی ہے، عارضی انسانی جنگ بندی کے آج چھٹےدن ہوائی حملے بند ہونے،شمالی غزہ میں فائرنگ کے ذریعے قابض فوج کیخلاف ورزیوں کا تسلسل، جاسوس طیاروں کی پروازیں، جزوی تبادلے کے معاہدے کے فریمورک کے اندر قیدیوں کی ایک نئی کھیپ کی رہائی کی توقع ہے۔
ہمارے نامہ نگار نےاطلاع دی ہے کہ قابض ٹینکوں نے الشیخ رضوان اور الشاطی کیمپ کے مضافات میں خالیعمارتوں کی طرف دھواں اور صوتی گولے داغے۔ قابض فوج نے پیش قدمی کی کوشش کی تھیمگر فلسطینی مجاھدین کی جوابی کارروائی کے بعد دشمن فوج پیچھے ہٹ گئی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں اور یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فائرنگکے تبادلے کے نتیجے میں ہوئی یا قابض کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔
ایک میڈیا ذرائعنے بتایا کہ شمال مغربی غزہ کے محور میں فجر کے وقت اور صبح سویرے جو کچھ ہوا وہالعطاطرہ کے علاقے اور اس کے گردونواح میں مرکوز تھا جہاں مزاحمتی فورسزنے قابض فوج کے ٹینکوں پر اس وقت فائرنگ کیجب وہ آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ .
انہوں نے بتایاکہ قابض گاڑیوں نے مشرقی غزہ کی پٹی میں شہریوں پر متعدد بار فائرنگ کی، جب کہ فوجیطیاروں نے گذشتہ رات کئی مقامات بالخصوص وسطی گورنری میں اونچائی پر پرواز کی۔
دریں اثنا شہریقابل رسائی علاقوں میں تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھےہوئے ہیں۔ شہریوں کی طرف سے ماہرین اور آلات کے داخلے کی اپیل کی جا رہی ہے تاکہلاشوں کو نکالنے اور ملبہ ہٹانے کے عمل میں مدد فراہم کی جا سکے۔
اسرائیلی قابضفوجی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ قابض حکومتکو غزہ میں قید 10 قیدیوں کے نام موصول ہوئے ہیں جنہیں حماس نے منگل کو جنگ بندیکے معاہدے کے مطابق رہا کرنا ہے، جس میں مزید دو دن کی توسیع کی گئی تھی۔
ایک متعلقہ تناظرمیں قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندیمیں توسیع کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔
قطری وزارت خارجہکے ترجمان ماجد الانصاری نے ایکس ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ "قطر جاریثالثی کے فریم ورک کے اندر، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی میں مزید دو دن کیتوسیع کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
۔