سه شنبه 21/ژانویه/2025

حماس ایک سوچ کا نام، اسے مارا نہیں جا سکتا، مستقل جنگ بندی کی جائے

منگل 28-نومبر-2023

 

یورپی یونین کیخارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہےکہ حماس تحریک "صرف افراد کاگروہ نہیں ہے، بلکہ ایک خیال اور نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا”۔انہوںنے کہا کہ اسرائیل نے اپنے دفاع کی حد سے تجاوز کیا ہے اور اسے غزہ پر دوبارہ قبضےکا نہیں سوچنا چاہیے۔

 

بحیرہ روم کے لیےیونین کے اپنے آٹھویں ایڈیشن کے سالانہ علاقائی فورم میں اپنی تقریر میں بوریل نےغزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کو بڑھانے اور اسے مستقل جنگبندی میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غزہ کے "سیاسی حل” پر کامکیا جا سکے۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ اگر غزہ میں جنگ بند نہ کی گئی تو دنیا کو انتہا پسندی اور تشدد کی بے مثاللہروں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

یورپی عہدیدار نےزور دیا کہ "فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے لیے کوئی امن یا سلامتی نہیںہو گی”۔

 

یہ بات قابل ذکرہے کہ بوریل نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے ہی اسرائیلی قابض ریاست کی طرفداری اور فلسطینیوں کے خلاف متعصبانہ رویہاختیار کیا تھا۔ انہوں نے سات اکتوبر کو فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف کارروائی کوجنگی جرم قرار دیا تھ۔

 

اسپین کے شہربارسلونا میں منعقدہ یونین فار بحیرہ روم کے فورم کے افتتاح پر غزہ پر اسرائیلیجنگ کا غلبہ رہا جہاں زیادہ تر مقررین نے اپنی تقاریر میں غزہ کی پٹی میں مستقلجنگ بندی تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا اور سنجیدگی سے دو ریاستی حل کی ضرورت پرزور دیا۔

 

اسپین کے وزیرخارجہ ہوزے مینوئل البریز نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیےکام کرنا چاہیے، جس سے خطے میں امن یقینی ہو گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی