فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ہفتے کے روزغرب اردن میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 6 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ان میں سے 4 جنین میں، ایک مغربی کنارے کے شمال میں واقع قصبے قباطیہ میں اور ایک فلسطینی جنوبی علاقے البیرہ میں مارا گیا۔ شہید ہونےوالوں میں ایک نوجوان ڈاکٹرشامح کمال ابو الرب شامل ہیں جو جنین کے قائم مقام گورنر کے بیٹے ہیں۔
وزارت صحت نے ہفتے کی صبح اطلاع دی کہ پچیس سالہ ڈاکٹر شامخ کمال ابو الرب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے قباطیہ قصبے میں شہید ہو گئے۔ وزیر صحت می الکیلا نے بتایا کہ فائرنگ میں ابو الرب کا ایک بھائی زخمی ہوا ہے۔
جنین میں بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ شہرمیں گھسنے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی مارے گئے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کے مطابق مغربی کنارے میں تقریباً 20 سالوں میں سب سے زیادہ پرتشدد اسرائیلی کارروائی کا مشاہدہ کیا گیا جس میں 14 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین نے ’اےایف پی‘ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے ہفتے کی شام جنین شہر پر ایک فوجی بلڈوزر کے ساتھ دھاوا بول دیا۔ اس کے اسنائپر عمارتوں کی چھتوں اور جینن کیمپ کے مضافات میں تعینات کیے گئے جس کے بعد انہوں نے فلسطینیوں پر حملے کیے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جنین گورنمنٹ ہسپتال اور ابن سینا ہسپتال کے ارد گرد فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
انہی ذرائع کے مطابق جنین کی فضائی حدود میں ڈرون کو پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔
"جنین بریگیڈ” جس میں مختلف فلسطینی دھڑے شامل ہیں نے اعلان کیا کہ اس کے ارکان کیمپ کے آس پاس گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ پرتشدد مسلح جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جنین کیمپ پر دھاوا بول کرگولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں 4 افرادزخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر البیرہ میں گولیاں مار کر ایک سولہ سالہ لڑکے کو شہید کردیا۔
وزارت صحت اور ہلال احمر سوسائٹی نے رپورٹ کیا کہ مغربی کنارے کے مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ مغربی کنارے کے جنوب میں واقع دورا شہر میں فائرنگ سے ایک شہری شدید زخمی ہوگیا۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی دہشت گردی میں ڈاکٹر سمیت 6 فلسطینی شہید
اتوار 26-نومبر-2023
مختصر لنک: