صیہونی قابض فوجنے جنگ بندی کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل شمالی غزہ کی پٹی میں انڈونیشیا کے ہسپتالپر ٹینکوں سے دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ایک زخمی خاتون جاں بحق اور تین شدیدزخمی ہو گئیں۔
غزہ میں محکمہ صحتکے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے کہا کہ "قابض فوج نے ٹینکوں کے ساتھ انڈونیشیاکے ہسپتال پر دھاوا بول دیا اور اورہسپتال پر بمب برسائے۔ جس کے نتیجے میں ہسپتال آگ اور دھوئیں کی لپیٹ میں آگیا۔
البرش نے اس باتکی تصدیق کی کہ انڈونیشیا کے ہسپتال میں قابض فوج الشفاء ہسپتال والا جنگی جرم دہرانے کی تیاریکررہی ہے۔
انڈونیشی ہسپتالمیں تقریباً 200 زخمی اور طبی عملے کے 25 کارکن موجود ہیں۔
قابض فوج نے بیتلاہیا میں واقع انڈونیشی ہسپتال کا کئی دنوں سے محاصرہ کر رکھا ہے اور اس سے قبلبراہ راست بمباری بھی کی جس کے نتیجے میں 12 مریض اور ان کے ساتھی طبی عملے کےمتعدد کارکن شہید اور زخمی ہوگئے۔
اس کے بعد طبی ٹیموںنے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر ہسپتال کے اندر موجود تقریباً 700 مریضوں اورزخمیوں کو نکالا اور انہیں جنوبی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔