جنوبی افریقہ کیپارلیمنٹ نے ملک میں اسرائیلی سفارتخانہ بند کرنے اور تل ابیب کے ساتھ سفارتیتعلقات منقطع کرنے کے حق میں پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی ہے۔ پارلیمنٹ کا کہناہے کہ جب تک اسرائیل جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوتا اور مذاکرات میں حصہ نہیں لیتااس کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔
جنوبی افریقہ کےاخبار eNCA نے کہا کہ "جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے ووٹ دیا اور فیصلہ کیاکہ اسرائیلی سفارت خانہ بند کر دیا جائے اور سفارتی تعلقات منقطع کر دیے جائیں۔
ارکان پارلیمنٹنے جنوبی افریقہ میں اسرائیلی سفیر ملک سے بے دخل کرنے کے حق میں بھی ووٹ دیا۔پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ اقدامات اس وقت تک نافذ العمل رہیں گے جب تک اسرائیل جنگبندی پر رضامند نہیں ہوتا اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام مذاکرات میں شرکت نہیںکرتا۔
جنوبی افریقہ کےصدر سیرل رامافوسا نے اس سے قبل غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشیاور جنگی جرائم سے تعبیر کیا تھا۔
انہوں نے اس باتپر بھی زور دیا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور دونوں فریقوں کے درمیانبات چیت کی بحالی پر زور دیتا ہے، جنگ بندی کے نظام کی نگرانی اور مشاہدہ کرنے اورشہریوں کے تحفظ کے لیے فلسطین میں اقوام متحدہ کی افواج کی تعیناتی کی ضرورت پرزور دیا۔
رامافوسا نے ایکاور بیان میں یہ بھی اعلان کیا کہ ان کے ملک نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سےکیے گئے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں شکایت درجکرائی ہے۔
دی ہیگ نیدرلینڈزمیں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اعلان کیا کہ اسے پانچ ممالک کی جانب سے”غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں قابض طاقت اسرائیل کی طرف سے کیے گئے جنگیجرائم” کی تحقیقات کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔