امریکی اداکار لیوکبروکس نے فلسطین میں بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا پچھلےکچھ دنوں سے بیمار تھا، ہمیں نیند نہیں آرہی تھی اور ہم اسے صحیح وقت پر ڈاکٹر کےپاس لے گئے، جب میں گھر آیا تو میں TikTok کوبراؤز کر رہا تھا۔ سارا دن میں نے اس کے سوا کچھ نہیں دیکھا میرے سامنے صرف فلسطین میں خاندان اپنے بچوں کی لاشیں اٹھاتے ہیں۔
مختلف سوشل میڈیاپلیٹ فارمز پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے والے ایک ویڈیو کلپ میں بروکس نے مزید کہاکہ”جو خوف میں اب محسوس کر رہا ہوں اور جو میں نے آج صبح محسوس کیا ہے، فلسطینیکئی دہائیوں سے محسوس کر رہے ہیں، کسی کواس کا احساس دلانے کا کوئی جواز نہیں ہے”۔
امریکی اداکار نےاپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کسی نے میرے بچوں کے ساتھ ایسا کیا، اگر کسینے انہیں تکلیف دی، ان کی جان کو بھوک اور پیاس سے خطرہ میں ڈالا، ان پر بمباری کی،تو میں اس کے خلاف ہر طرح سے لڑوں کا، فلسطینیوں کو یہ حق ہے کہ وہ ان کے بچوں کوقتل کرنے والوں سے جس طرح چاہیں لڑیں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ نیتن یاہو، اس کی حکومت اور اس کی فوج، جو اس کے برے احکامات پر عمل کرتیہے اور پوری صہیونی تحریک جو زندہ رہنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں اور ان کےبچوں کو جانوروں کی طرح سمجھتی ہے۔ وہ برائی کی جڑ ہے ہے اور آپ کو اس سے نجاتحاصل کرنی چاہیے۔ اس سے اور ہمیں اب اس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ آئیے ہم سباسرائیلیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
جیسے ہی امریکیاداکار نے فلسطین میں بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنے غصے میں آہ بھری اسنے زور دے کر کہا: "آئیے ہم سب ناراض ہو جائیں اور فلسطینی بچوں کی جانیںبچائیں۔ براہِ کرم، ہمیں ناراض ہونا چاہیے”۔