اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے پیر کی شام تل ابیب شہر اور اس کےمضافات پر راکٹوں کا ایک بیراج فائر کی، جسے حالیہ دنوں میں سب سے بڑا راکٹ بیراجقرار دیا جاتا ہے۔
ویڈیو کلپس میںسائرن بجنے کے بعد اسرائیلیوں کے ہجوم کو پناہ گاہوں کی طرف بھاگتے ہوئے دکھایا گیا،جب کہ الجزیرہ کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ تل ابیب اور حولون میں راکٹ اور ان کےٹکڑے گرے ہیں۔
فوج کے اسرائیلیہوم فرنٹ نے کہا کہ تل ابیب کے عظیم تر علاقے اور ساحلی علاقوں میں 129 مقامات پرسائرن بجے۔
الجزیرہ کے نامہنگار نے وضاحت کی کہ سائرن جنوب میں اشدود سے شمال میں ہرزلیہ تک پھیلے ہوئے ایکوسیع علاقے میں بجتے رہے ہیں۔یہ راکٹ تل ابیب کے کئی شہروں سے گذرے۔
القسام بریگیڈزنے کہا کہ یہ بمباری عام شہریوں کے قتل عام کے جواب میں کی گئی کارروائی ہے۔
الجزیرہ کے نامہنگار نے اشارہ دیا کہ راکٹ غزہ کی پٹی کے جنوب سے داغے گئے، یعنی انہوں نے تقریباً90 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
سرکاری میڈیا آفسکے مطابق 45 دنوں سے اسرائیلی فوج غزہ پر تباہ کن جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں5600 بچے اور 3550 خواتین سمیت 13300 شہید، 31000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں75% بچے اور خواتین ہیں۔