اسرائیلی میڈیانے انکشاف کیا کہ اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہحماس کے جنگجوؤں کو کبوتز ریئم کے قریب منعقد ہونے والے ’نووا میوزک فیسٹیول‘ کےبارے میں پہلے سے کوئی علم نہیں تھا۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیلی علاقے میں گھسکر کنسرٹ کو بے ساختہ نشانہ بنایا تھا تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اندر کیا ہورہا ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘کے مطابق حماس کے گرفتار ارکان سے کی گئیتفتیش اور دیگر چیزوں کے علاوہ اس واقعے کی پولیس کی تفتیش سے پتا چلتا ہے کہ حماسکے جنگجوؤں کو نووا موسیقی میلے کا پہلے سے علم نہیں تھا۔
پولیس ذرائع کےمطابق تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی فوج کا ایک جنگی ہیلی کاپٹر جائےوقوعہ پر پہنچا اور وہاں موجود حملہ آوروں پر فائرنگ کی جس سے بہ ظاہر میلے کے کچھشرکاء زخمی بھی ہوئے۔
پولیس کے مطابق میلےمیں 364 افراد ہلاک ہوئے۔ سینیئر سکیورٹی حکام کا اندازہ ہے کہ حماس کو کنسرٹ کےبارے میں ڈرون یا پیراشوٹ کے ذریعے پتہ چلا۔ حماس کے جنگجو اپنے مواصلاتی نظام کااستعمال کرتے ہوئے اس جگہ کی طرف روانہ ہوئے۔
ہارٹز نے وضاحت کیکہ حماس کے جنگجوؤں کے ایک کیمرہ سے ایک ویڈیو کلپ میں ایک آواز دکھائی گئی جس میںایک قیدی اسرائیلی سے ریئم کی سمت کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔
اخبار مزید کہتاہے کہ پولیس اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی شخصیات کے مطابق اس جائزے کو تقویت دینے والےنتائج میں سے ایک یہ ہے کہ حماس کے جنگجو پہلے روٹ 232 سے اس مقام پر پہنچے۔
پولیس ذرائع کےمطابق کنسرٹ اصل میں جمعرات اور جمعہ کو ہونا تھا، منتظمین کی درخواست پر اسے ہفتےکے روز ایک اضافی دن دیا گیا۔
آخری لمحات میں ہونے والی تبدیلی سے اس تشخیص کو تقویت ملتی ہے کہ حماس کو اسواقعے کا علم نہیں تھا۔ اخبار نے ایک سینیر پولیس ذریعہ کے حوالے سے کہا ہے”اس تقریب میں ہمارے اندازوں کے مطابق تقریباً 4400 افراد نے شرکت کی، جن میںسے اکثریت راکٹ حملے کے چار منٹ بعد تقریب کو منتشر کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیابہو گئی۔”
پولیس کے تجزیےسے پتہ چلتا ہے کہ میلے کے بہت سے شرکاء فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے کیونکہ گولیچلنے کی آواز سننے سے آدھا گھنٹہ قبل کنسرٹ کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
مشرقی شام میںامریکی فوجی اڈے پرایک اورحملہ، ایک ماہ میں ہونے والے حملوں کی تعداد چالیس ہوگئی