اسرائیلی قابض حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی کے محاذ پر مجاھدین کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کو چھپانے کے باوجود ایک اسرائیلی عہدیدار نے حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ہر گھنٹے میں اسرائیلی فوج کا ایک فوجی غزہ میں ہلاک ہو رہا ہے۔
اسرائیلی فوجیقبرستان کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی لڑائیوں میںاسرائیلی قابض افواج کی ہلاکتوں کی تعداد سرکاری طور پر اعلان کردہ تعداد سے بہت زیادہہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ 50 فوجیوں کو اس قبرستان میں دفن کیا گیا جہاں وہ گذشتہدو دنوں کے دوران کام کر رہے تھے۔ .
ماؤنٹ ہرزل ملٹریسیمیٹری کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اورین باروچ نے کل ہفتے کے روز اسرائیلی وزارتِ سلامتی کیطرف سے شائع کردہ ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ قبرستان میں ہر گھنٹے یا ڈیڑھ گھنٹے میںایک لاش کو دفن کیا جاتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہےکہ اسرائیل میں ایسے قبرستان ہیں جن میں غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے فوجیوںاور افسران کو دفن کیا جاتا ہے۔
باروخ نے کہا کہ”اب ہم بہت مشکل دور سے گذر رہے ہیں۔ ہر گھنٹے یا ڈیڑھ گھنٹے میں ایک لاشآتی ہے۔ مجھے بڑی تعداد میں قبریں کھولنی ہیں۔ "صرف ماؤنٹ ہرزل قبرستان میںہم نے 48 گھنٹوں کے اندر 50 فوجیوں کو دفنا دیا”۔
انہوں نے وضاحت کیکہ ان کا کام اسرائیلی سکیورٹی سروسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی قبروں کی تیاریاور دیکھ بھال پر مرکوز ہے۔
باروخ کی طرف سےشائع کردہ اعداد و شمار قابض فوج کے سرکاری بیانیے کی غلطی کو ظاہر کرتے ہیں، جن میںغزہ کی لڑائیوں میں صرف ایک محدود تعداد میں ہلاکتوں کا انکشاف کیا گیا ہے جب کہالقسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ بار بار کہہ چکےہیں کہ غزہ جنگ میں مجاھدین کےہاتھوں قابض فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے مگراسرائیلی حکومت غزہ جنگمیں نقصان کو چھپا رہی ہے۔
اسرائیلی قابض فوج نے کل، ہفتہ اور آج اتوار کواعلان کیا کہ غزہ میں اس کے 11افسران اور فوجی ہلاک اور 7 دیگر شدید زخمی ہوئے، جب کہ القسام بریگیڈ نے اعلان کیاکہ وہ متعدد فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس دوران غزہ میں17 اسرائیلی گاڑیوں اور ٹینکوں کو مکمل یاجزوی طور پر تباہ کر دیاگیا۔