پنج شنبه 16/ژانویه/2025

اسرائیلی فوج کی وارننگ کے بعد الشفاء ہسپتال خالی کردیا گیا

ہفتہ 18-نومبر-2023

 

ہفتے کے روز غزہمیں اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگ جاری رہی۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنیفضائی اور زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئی ہیں اور وہ روزانہ حماس تحریک سے تعلقرکھنے والے مزید انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ جب کہ اس جنگ میں سبسے زیادہ نقصان فلسطینی عوام کو ہوا ہے، جن کے پاس زندگی کی بنیادی ضروریات تک نہیںہیں، جب کہ جنگ بندی کے لیے کوئی امید کی کوئی علامت دکھائی نہیں دیتی۔

 

تازہ ترین پیشرفت میں اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی توپ خانہ غزہ شہر پر شدید گولہ باری کر رہا ہے،فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں الشفا میڈیکل کمپلیکس کو ایکگھنٹے کے اندر خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

 

 

ایک فلسطینی طبیذریعے نے آج عرب عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ غزہ کے الشفاء ہسپتال کو اسرائیلیفوج کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد زیادہ تر ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر افرادکو خالی کر دیا گیا ہے۔

 

ذرائع نے مزیدکہا کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے اور درجنوں مریض اب بھی الشفاء ہسپتال میںموجود ہیں۔

 

فلسطینی طبی ذریعےنے بتایا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں موجود زیادہ تر ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھرافراد نے ہسپتال کو وسطی غزہ کے دیگر ہسپتالوں کی جانب منتقل کردیا۔

 

ذرائع نے عربورلڈ نیوز ایجنسی نے بتایا کہ سینکڑوں مریضوں کو پہلے ہی پیدل وہاں سے نکالا جاچکا ہے اور وہاں بے گھر ہونے والے افراد کے علاوہ درجنوں ڈاکٹر ہسپتال چھوڑ چکے ہیں۔

 

ذریعے نےمزید کہاکہ "منظر افسوسناک تھا” کیونکہ مریضوں کو وہیل چیئر پر دو کلومیٹر سے زیادہکا فاصلہ طے کرنا پڑا۔

 

ذرائع کے مطابقہسپتال کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا گیا ۔انکیوبیٹرز میں قبل از وقت پیدا ہونےوالے بچوں کے علاوہ درجنوں مریض وہاں موجود تھے۔

 

غزہ کی وزارت صحتنے تصدیق کی ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے ابھی بھی الشفا ہسپتال میں موجودہیں۔ وزارت نے کہا کہ 120 مریض اب بھی ہسپتال میں ہیں جن میں قبل از وقت پیدا ہونےوالے بچے بھی شامل ہیں۔



مختصر لنک:

کاپی