ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوآن نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک "دہشت گرد ریاست” ہے جو غزہ میںجنگی جرائم کا ارتکاب اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، جب کہ فلسطینکی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس دہشت گرد تنظیم نہیں بلکہ عوام کی منتخب سیاسی جماعت ہے۔
ترک پارلیمنٹ سےخطاب کرتے ہوئے ایردوآن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ اعلان کریں کہ آیا اسرائیل کے پاس جوہری بم ہیں یا نہیں اور کہا کہ اسرائیلیوزیر اعظم اپنا عہدہ چھوڑدیں۔
ایردوآن نے”حماس” کو فلسطینیوں کی منتخب کردہ سیاسی جماعت قرار دیا۔
قابض اسرائیلیفوج نے امریکا کی حمایت سے مسلسل 41 روز بھی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاریرکھی ہے، جب کہ اس کے ٹینکوں نے غزہ کے الشفاء میڈیکل ہسپتال پر دھاوا بول دیا، جوزخمیوں، شہداء، بیماروں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
اسرائیلی طیاروں نے فلسطینی شہریوں کے ہسپتالوں، عمارتوں،ٹاورز اور گھروں کے ارد گرد بمباری کی، انہیں ان کے رہائشیوں کے سروں کے اوپر سے گرایاگیا۔ پانی، خوراک اور ایندھن کے داخلے کو روک دیا، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعدادمیں اضافہ ہوا۔