فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی میں الشفاء ہسپتال پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور وحشیانہ قتل عام کے بعدوہاں پر موجود ڈیڑھ سو سے زاید لاشوں کی کئی روز کے بعد اجتماعی تدفین کی جا رہیہے۔
آج بہ روز منگل غزہکی پٹی میں الشفا میڈیکل کمپلیکس میں طبی ٹیموں نے غزہ ہسپتال میں موجود تقریباً 150 شہداء کی لاشوں کو دفنانے کے لیےاجتماعی قبر کھودنا شروع کی، جو مسلسل چوتھے روز بھی سخت محاصرے اور بمباری کی زدمیں ہے۔
غزہ میں وزارتصحت کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر یوسف ابو الریش نے اعلان کیا کہ وہ الشفاء ہسپتال کےاندر شہداء کی تدفین کے لیے ایک اجتماعی قبر کھودنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ابو الریش نےالجزیرہ کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ الشفاء کمپلیکس سے شہداء کی لاشیں نکالنے کیہماری کوششیں ناکام ہو گئیں۔
اس کے نتیجے میںمیڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ عملہ کمپلیکس کے صحن میںگڑھا کھودنے کا کام کر رہا ہے، اس کے باوجود شہداء کی لاشوں کو دفنانے کے لیے کوئی ذریعہ نہیں اور وہ چار دنسے کھلی فضا میں ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ ہسپتال میں تقریباً 150 لاشیں موجود ہیں اور یہ معلوم نہیں کہ قدیم طریقوں سےکھودی گئی قبر ان کو رکھ پائے گی یا نہیں۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ شہداء کی لاشیں جن کی تدفین یا رسائی 4 روز سے زائد عرصے سے قابض فوج نے روک رکھی تھی، ہسپتال کے صحن میں گل سڑ چکیتھی اور انہیں آوارہ کتوں نے کچل دیا تھا۔