فلسطینی وزارتصحت نے اتوار کو بتایا کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میںشہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11180 ہو گئی ہے۔ ایک باخبر فلسطینی عہدیدارنے کہا کہ حماس نے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔ اس کیوجہ اسرائیلی فورسز کی بمباری ہے۔ حماس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز الشفا ہسپتال کےاطراف جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔
ذرائع نے اطلاع دیہے کہ مصر نے آنے والے دنوں میں متعدد قیدیوں کی رہائی کے بارے میں اسرائیل کوآگاہ کیا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیل قیدیوں کی پہلی کھیپ کو رہا کرنے سےپہلے کسی بھی جنگ بندی یا ایندھن کے داخلے کو مسترد کر رہا ہے۔
عرب عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق اتوار سے قبل حماس کے ایک سرکردہ ذریعے نے کہا تھا کہ تحریکقیدیوں کے معاہدے کے حوالے سے اسرائیلی ردعمل کا انتظار کر رہی ہے۔ اس معاہدے کےتناظر میں تمام عام شہری اور دوہری شہریت والے افراد کی رہائی پر بات چیت کی جارہیہے۔
ذریعہ نے بتایاکہ توسیع شدہ معاہدے میں 7 اکتوبر سے پہلے اور بعد میں اسرائیلی جیلوں میں قیدہماری خواتین قیدیوں اور بچوں کی رہائی اور غزہ میں ایندھن کا داخلہ بھی شامل ہے۔
یاد رہے حماس نےاس سے قبل انسانی وجوہات کی بنا پر خواتین قیدیوں کو رہا کیا تھا جن میں دو امریکیاور دو اسرائیلی شامل تھے۔
نامہ نگار نےاندر سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کا زمینی اور ہوائی راستےسے محاصرہ کر رکھا ہے۔
ہسپتال کے اردگرد جھڑپوں کے علاوہ ہسپتال پر اسرائیلی فوجی ڈرونز کو بھی پرواز کرتے دیکھا گیاہے۔