صیہونی قابضافواج نے مسلسل 37ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں اپنے خونی ہولوکاسٹ کو جاری رکھا ہے۔بمباری میں شدت پیدا کرتے ہوئے ہسپتالوں پر قبضے، بمباری اور ان کا محاصرہ کرکے،بے گھر ہونے والوں پر بمباری اور قتل عام، زمینی حملے اور نسل کشی کے جرائم کاارتکاب کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف غزہ میںفلسطینیوں کی مزاحمت جاری ہے اور مجاھدین پوری قوت کے ساتھ قابض صہیونی فوج کامقابلہ کررہےہیں۔
اتوار کی صبح خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ میں النجارخاندان کے ایک گھر پر قابض طیاروں کی بمباری سے 10 شہری شہید اور 22 زخمی ہوئے۔بمباری سے کئی گھر تباہ ہو گئے اور کئی شہری بے گھر ہو گئے اور اب بھی بہت سے لوگلاپتہ ہیں۔
قابض طیاروں نےخان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ میں البریم خاندان کے ایک گھر پر بھی بمباری کی۔
غزہ شہر بغیرابتدائی طبی امداد کے بمباری کی زد میں ہے۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ ہے کہ قابض طیاروں نے غزہ شہر کےمختلف علاقوں پر درجنوں حملے جاری رکھے ہیں جن میں ان کے مکینوں کے سروں پران کےگھروں کو گرا دیا گیا۔
ایمبولینس اورشہری دفاع کا عملہ ان تک پہنچنے سے قاصر ہے۔ الشفاء میڈیکل کمپلیکس نے کام کرناچھوڑ دیا۔
غزہ کی وزارت صحتکے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ اسرائیلی قابض نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کو ایک کھلے جنگیعلاقے میں تبدیل کر دیا ہے اور وہ کمپلیکس کے آس پاس کی ہر اس چیز کو نشانہ بناتاہے
انہوں نے مزیدکہا کہ ہم نے صحت کی خدمات کو طول دینے کی تمام کوششیں ختم کر دی ہیں اور تمامصلاحیتیں ضائع کر دی ہیں۔ ہم شفا کمپلیکس میں زخمیوں اور بیماروں کی جان بچانے والیکوئی بھی خدمت فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
ایک طبی ذریعہ نےاطلاع دی ہے کہ غزہ میں کینسر کے متعدد مریض علاج نہ ملنے کی وجہ سے موت کے منہ میںچلے گئے۔
غزہ میں ترک فلسطینفرینڈشپ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سوبی سکیک نے جو کہ رک گیا اور کچھ مریضوں کودارالسلام ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور باقی اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔
وسطی غزہ کی پٹیکے شہر دیر البلح پر اسرائیلی حملے میں چار فلسطینی شہید ہوگئے۔
قابض فوجی کشتیوںنے غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے کے ساحل کی جانب درجنوں گولے داغے۔
قابض طیاروں نےشمالی غزہ میں بے گھر افراد کی رہائش گاہ ’اونروا‘ اسکول پر حملہ کیا۔
خان یونس کے مشرقمیں بنی سہیلہ میں ابو شب خاندان کے گھر پر اسرائیلی حملے میں ایک بچہ ہلاک اور دیگرزخمی ہو گئے۔