جمعرات کی صبح سےدوسری بار جنین شہر اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی قابض فوج کی دہشت گردی میں 7نوجوان شہید اور 13 زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ جنین میں آج جمعرات کواسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں شہید ہونے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے، اسکے علاوہ 13 زخمی ہیں، جن میں بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
جنین کے الرازیہسپتال کے ڈائریکٹر محمد کامل نے جنین کیمپ سے تعلق رکھنے والے نوجوان 23سالہ ایہام محمد العمیر کی شہادت کی تصدیق کی۔ وہ شہید ایسر العمیر کے بھائی ہیں۔
وفا نیوز ایجنسیکے مطابق قابض فوج کی بڑی افواج نے ایک فوجی بلڈوزر کے ہمراہ کیمپ پر کئی سمتوں سےدھاوا بول دیا۔ ان کے سنائپرز نے کیمپ کو متعدد عمارتوں کی چھتوں پر چڑھا دیا اوربلڈوزر نے کیمپ اور اس کے اطراف کی گلیوں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ جائے وقوعہ پر شدید تصادم اور جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں اب تکبڑی تعداد میں شہید اور زخمی ہوئے، جن میں ایک پیرا میڈیکل اہلکار بھی شامل ہے۔
مزاحمتی کارکنوںنے حملہ آور فوج کی کئی گاڑیاں بارودی آلات سے اڑا دیں۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ قابض فوج نے جنین میں شہید خلیل سلیمان گورنمنٹ ہسپتال اور اس کےگردونواح کو گھیرے میں لے لیا اور ایمبولینسز سمیت نقل مکانی کرنے والی ہر چیز پرفائرنگ کی۔
ہلال احمر سوسائٹینے اشارہ کیا کہ قابض افواج نے جنین میں ایک ایمبولینس کو نشانہ بنایا اور اس کے ایکاہلکار کو پیٹھ میں گولی مار کر زخمی کر دیا۔
معطی انفارمیشن سینٹرکے مطابق نئے شہداء کے ساتھ گزشتہ 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 177ہو گئی ہے جب کہ قابض فوج نے 2400 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔