غزہ کی پٹی میں سرکاریمیڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی- نازی فوج 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی کے خلاف ہولوکاسٹ کاارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں بڑے جنگی جرائم بھی شامل ہیں جن میں 40000 شہریشہید، زخمی اور لا پتا ہوئے ہیں۔
معروف نے منگل کیشام ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ جارحیت کے آغاز سے اب تک 10328 شہید ہو چکےہیں جن میں 4237 بچے، 2719 خواتین اور لڑکیاں اور 631 بزرگ شامل ہیں۔ 3000 سےزائد لاپتہ افراد اور 26000 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات درج کی گئی ہیں۔ .
انہوں نے نشاندہیکی کہ حکومتی ٹیموں نے غزہ سٹی اور شمالی غزہ کی پٹی کے 1021 رہائشیوں کی آمد ریکارڈکی ہے جو ان علاقوں میں بے گھر ہو گئے تھے جن کے بارے میں اسرائیل نے دعویٰ تھا کہوہ جنوبی غزہ کی پٹی میں محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 30000 ٹن سے زیادہ بارودیمواد سے بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 222000 مکانات کو نقصان پہنچا اور 40000مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے۔
انہوں نے 192 طبیاور صحت کے اہلکاروں کی بازیابی کی تصدیق کی، 40 ایمبولینسیں تباہ، 113 صحت کےاداروں کو شدید نقصان پہنچا اور 18 ہسپتالوں اور 40 مراکز صحت کو سروس سے باہر کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہقابض دشمن فوج نے فلسطینی خاندانوں کے خلاف 1071 قتل عام کا ارتکاب کیا، جس میںہزاروں شہید اور زخمی ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی، جب کہ 1.5 ملینشہری اپنے گھروں سے پناہ گاہوں یا رشتہ داروں کی طرف بے گھر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہمبلغین اور عبادت گاہوں کو جرائم اور بربریت سے نہیں بخشا گیا، کیونکہ غزہ میں 53 علماشہید ہوگئے جب کہ سرائیلی قابض فوج نے 56مساجد کو مکمل طور پر، 136 دیگر کو جزوی طور پر اور 3 گرجا گھروں کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہاسرائیلی بمباری میں 237 اسکول تباہ ہوئے، 60 اسکولوں کو سروس سے محروم کردیا اور88 سرکاری ہیڈکوارٹرز کو تباہ کردیا اور جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک 49 صحافیوںکو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہحکومتی عملہ صیہونیوں کی زبردست بمباری اور فیلڈ اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے نتیجےمیں پانی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کے کنوؤں کو پہنچنے والے نقصانات کامکمل اندازہ لگانے سے قاصر ہے۔