غزہ کی پٹی میںغاصب صیہونی افواج کا ہولوکاسٹ مسلسل 33ویں دن میں داخل جاری ہے، دشمن کے طیاروںنے سیکڑوں چھاپے مارے، رہائشی آبادیوں پر بمباری کی، ان کے مکینوں کے سروں پربمباری کی، ضروریات زندگی کو نشانہ بنایا اور کئی طرف سے زمینی حملہ کیا گیا۔
قابض صہیونی فوج’ارض محرقہ‘ کی پالیسی کے تحت غزہ کی پٹی میں غارت گری اور تباہی وبربادی کا سلسلہجاری رکھے ہوئے ہے۔
قابض توپ خانے نےغزہ شہر کے مغرب میں انصار گول چکر کے قریب بے گھر افراد پر مشتمل اسکول پر بمباریکی۔
قابض فوج کی شمالیغزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں نو شہید اور دیگرزخمی ہوگئے۔
خان یونس اور رفحکے مشرق میں وقفے وقفے سے گولہ باری اور توپ خانے سے شیلنگ کی گئی۔
ہمارے نامہ نگار نےاطلاع دی ہے کہ غزہ شہر کے جنوب مغرب میں کیریفور مال کے قریب اسرائیلی بمباری میںمتعدد شہری شہید اور دو لاپتہ ہو گئے ہیں۔
غزہ شہر کے الشاطیکیمپ کے مضافات اور تل الھوا اور الزیتون محلوں کے جنوب میں شدید جھڑپوں اور فلیشبموں کی فائرنگ کے درمیان ہوائی جہازوں نے شدید فضائی حملے شروع کیے۔
غزہ کے مغرب میںالشاطی کیمپ میں سمور اور حسونہ خاندانوں کے گھروں پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجےمیں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
قابض طیاروں نے بیتلاہیا کے مشرق میں تل الزعتر اور قلیبو میں شدید بمباری کی۔
قابض فوج کے طیاروںنے غزہ شہر کے شمال میں انڈونیشیا کے ہسپتال کے قریب اکشیخ زید سٹی کے ایک ٹاور پربمباری کی۔
بچوں سمیت کئیشہری زخمی ہوگئے۔ جب کہ جبالیہ کیمپ کےوسط میں الامین محمد مسجد کے قریب ایک رہائشی چوک پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجےمیں متعدد شہری شہید ہوگئے۔
قابض فوج نے غزہشہر کے شمال مغرب میں واقع المشتل ہوٹل کے الشاطی کیمپ اور آس پاس کے علاقوں پر شدیدگولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا۔