جمعه 15/نوامبر/2024

یورو میڈ: اسرائیل نے غزہ میں اپنی تاریخ سب سے بڑا قتل عام کیا

منگل 7-نومبر-2023

 

انسانی حقوق کیتنظیم یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا ہے کہ اسرائیل نے 1948ء میںاپنے قیام کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا قتل عام غزہ کی پٹی پر گذشتہ رات تاریکی کیآڑ میں اور مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات منقطع کرنے کے بعد کیا۔

 

Euro-Med نے اندازہ لگایا ہے کہ اسرائیل کے گذشتہ رات کے حملے جو کہ 7اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے غیرمسبوق تھے میں 1500 سے زیادہفلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا گیا۔

 

آبزرویٹری ٹیم کوغزہ شہر کے مکینوں سے خونی حملوں کے حوالے سے چونکا دینے والی شہادتیں موصول ہوئیں،خاص طور پر غزہ کے علاقے الفاویدہ حرات الرئیس میں، جہاں کئی گھنٹوں تک جاری رہنےوالی شدید بمباری کے نتیجے میں درجنوں مکینوں کو شہید کیا گیا۔ شہید ہونے والوںمیں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔

 

اسے غزہ شہر کےمغرب میں الشاطی پناہ گزین کیمپ کے رہائشیوں کی طرف سے بھی ایسی ہی شہادتیں موصولہوئیں کہ انہیں درجنوں اسرائیلی دھاووں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تمامرہائشی بلاکس تباہ ہو گئے اور درجنوں شہری ملبے تلے دب گئے۔

 

شہریوں کی طرف سےفراہم کردہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق تباہ شدہ گھروں کے ملبےکے نیچے اب بھی سینکڑوں لوگ دبے ہوئے ہیں۔ جب کہ آج صبح کے اوقات میں لاشیں اورجسم کے ٹکڑے ٹکڑے گلیوں میں دیکھے گئے۔

اسرائیلی قابضفوج نے اعلان کیا کہ اس نے گذشتہ رات گھنٹوں کے دوران 450 سے زائد اہداف کو نشانہبنایا، ہسپتالوں کے خلاف اشتعال انگیزی جاری رکھتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ انہیں فوجیمقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

 

یورو-میڈیٹیرینینآبزرویٹری نے کہا کہ گذشتہ رات اسرائیل کی بمباری نے غزہ شہر اور اس کے شمال میںواقع ہسپتالوں کی ایک بڑی تعداد کو نشانہ بنایا، جس کی مثال نہیں ملتی، جس میں الشفامیڈیکل کمپلیکس، انڈونیشین ہسپتال، آنکھوں کا ہسپتال، القدس ہسپتال، اور پٹی کاواحد دماغی امراض کا ہسپتال شامل ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی