چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی بربریت کے جواب میں فلسطینی مجاھدین کے تل ابیب پر راکٹ حملے

پیر 6-نومبر-2023

 

غزہ کی پٹی پراسرائیلی بمباری کے جواب میں فلسطینی مزاحمت کار راکٹ حملوں سے جواب دیتے ہیں۔

 

گذشتہ روز غزہ کیپٹی سے مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی ریاست کے نام نہاد دارالحکومت تل ابیب۔ بتاحتکفاح،رمات گان اور کئی دوسرے علاقوں پر راکٹ حملے کیے۔ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹمان راکٹوں کو روکنے میں ناکام رہا۔

 

گذشتہ روز سوشلمیڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غزہ سے داغا گیا ایکراکٹ تل ابیب میں جا گرا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔

 

راکٹ حملے کے بعدتل ابیب اور غزہ کے آس پاس کی بستیوں میں سائرن بج اٹھے۔

 

حماس کے عسکریونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں تل ابیب پربمباری کا اعلان کیا ہے۔

 

القسام بریگیڈزکا کہنا ہے کہ یہ راکٹ حملے غزہ کی پٹی میں معصوم شہریوں کے قتل عام کا جواب ہیں۔

 

بیتاح تکفا میںایک عمارت پر راکٹ گرنے سے متعدد فراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

 

اسرائیل اور حماسکے درمیان جنگ 7 اکتوبر کواس وقت جنگ چھڑ گئی تھی جب حماس نے اسرائیل پر اچانکحملہ کرکے 1400 اسرائیلیوںکوہلاک اور اڑھائی سو کو یرغمال بنا کر غزہ لے آئی تھی۔

 

اس واقعے کے بعداسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف شدید ترین جنگ شروع کی ہے جس میں اب تک 9770 فلسطینیشہید  ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں 4800بچے اور 2550 خواتین شامل ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے مرنے اور زخمی ہونےوالوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔



مختصر لنک:

کاپی