تونس کی ٹینس سٹار اُنس جابر نے ڈبلیو ٹی اے فائنل کی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اُنس نے چیک کھلاڑی مارکٹا ونڈروسووا سے ومبلڈن فائنل میں شکست کا بدلہ لیتے ہوئے ڈبلیو ٹی اے کے اہم میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
اخباری اطلاعات کے مطابق سیزن کے اختتامی چیمپیئن شپ میں اپنی جیت کے بعد کورٹ میں بات کرتے ہوئے اُنس جابر جذباتی ہو گئیں اور اپنے آنسو نہ روک پائیں۔
گرینڈ سلیم فائنل میں پہنچنے والی واحد عرب خاتون نے کہا: ’میں اس جیت سے بہت خوش ہوں لیکن میں کچھ عرصے سے افسردہ ہوں۔‘
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا تذکرہ کرتے ہوئے نم آنکھوں سے انہوں نے کہا کہ ’دنیا کے موجودہ حالات پر میں ناخوش ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ بچوں کو ہر روز مرتے ہوئے دیکھنا بہت مشکل ہے۔
ان کے بقول: ’یہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس لیے میں نے اپنی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’جو کچھ (غزہ میں ہو رہا ہے) اس وجہ سے میں اس جیت سے خوش نہیں ہو سکتی۔ مجھے افسوس ہے۔ یہاں ٹینس کے بارے میں بات ہونی چاہیے لیکن ہر روز ویڈیوز دیکھ کر میں بہت افسردہ ہوں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’مجھے افسوس ہے لیکن یہ کوئی سیاسی پیغام نہیں ہے، یہ صرف انسانیت کے لیے ہے۔ میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں اور کچھ نہیں۔‘