میسجنگ ایپ ٹیلی گرام نے خاموشی سے حماس سے منسلک متعدد چینلز تک رسائی ختم کر دی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گوگل پلے یا ایپل کے ایپ اسٹورز سے ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ٹیلی گرام ایپ پر حماس کے آفیشل اکاؤنٹ، القسام بریگیڈ کے اکاؤنٹ اور غزہ ناؤ نامی نیوز اکاؤنٹس تک رسائی اب ممکن نہیں۔
7 اکتوبر کے بعد سے ان اکاؤنٹس کے فالوورز کی تعداد میں لاکھوں افراد کا اضافہ ہوا ہے مگر ابھی ان تک رسائی ٹیلی گرام کی ویب سائٹ سے براہ راست ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ پر ہی ممکن ہے۔
ٹیلی گرام کی جانب سے گوگل پلے اسٹور یا ایپل کے ایپ اسٹور سے ڈاؤن لوڈ ایپ پر حماس سے منسلک اکاؤنٹس تک رسائی روکنے کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا گیا، مگر بظاہر یہ اقدام ایک امریکی لابی گروپ Zachor لیگل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے ایپل سے رابطہ کیے جانے کے بعد کیا گیا۔
گوگل کے ایک ترجمان نے الجزیرہ کو بتایا کہ گوگل پلے اسٹور میں ایپس کو اپنے مواد کی جانچ پڑتال یقینی بنانا ہوتی ہے۔
ترجمان کے مطابق ‘دہشتگردانہ اقدامات یا تشدد پر اکسانے والے مواد کی روک تھام کرنا ضروری ہے’۔
خیال رہے کہ حماس کی جانب سے ٹیلی گرام کو بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ فلسطینی گروپ اس میسجنگ ایپ کو اپنے پیغام کو پھیلانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
7 اکتوبر کے بعد القسام بریگیڈ اور حماس کے ٹیلی گرام چینلز پر نئے فالوورز کی تعداد میں بالترتیب 5 لاکھ اور ایک لاکھ کا اضافہ ہوا۔
غزہ ناؤ کو بھی حماس سے منسلک کیا جاتا ہے اور اس چینل کے فالوورز کی تعداد 19 لاکھ ہے۔
ٹیلی گرام کے چیف ایگزیکٹو Pavel Durov ماضی میں اپنے پلیٹ فارم میں آزادی رائے کے حق کی پالیسیوں کا دفاع کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پلیٹ فارم سے غزہ کی جنگ کے بارے میں قابل قدر تفصیلات حاصل ہوتی ہیں اور نقصان دہ مواد کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہوتا ہے، کیونکہ کسی چینل کو فالو کرنا صارف کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہماری ٹیم روزانہ نقصان دہ سمجھی جانے والی لاکھوں پوسٹس کو ڈیلیٹ کرتی ہے۔
حماس کی جانب سے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر مکمل پابندی کو مدنظر رکھ کر فالوورز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس گروپ کی خصوصی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔