شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ میں جنگی جرائم،بولیویا نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کر دیے

بدھ 1-نومبر-2023

 

بولیویا کی وزارتخارجہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے "اسرائیل” پر غزہ کی پٹی پر حملوں میںانسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے ساتھ اپنے سفارتیتعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

بولیویا نے اس سےقبل 2009 میں غزہ کی پٹی پر حملوں کے خلافاحتجاج کرتے ہوئے "اسرائیل” کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیےتھے اور 2020 میں ملک کی صدر جینین انیز کی حکومت نے تعلقات بحال کر لیے تھے۔

 

دوسری جانباسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمبولیویا کی حکومت کے جرأت مندانہ موقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جس نے غاصب صیہونیریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ اس کی فاشسٹ جارحیت، جرائم اور غزہمیں ہماری عوام کے خلاف وحشیانہ قتل عام کی روشنی میں کیا۔

 

حماس نے اسرائیلکےساتھ تعلقات معمول پر لانے والے عرب اور مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ بولیویاکے نقش قدم پر چلتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم پر بہ طور احتجاج اسرائیل سے سفارتیتعلقات ختم کریں۔

 

خیال رہے کہ غزہکی پٹی کے خلاف "اسرائیلی” قابض فوج کی جارحیت آج26 روز میں داخل ہوگئی ہے۔ اس دوران "اسرائیلی”جنگی مشین نے شہریوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور غزہ کیپٹی کی گزرگاہوں کو بند کرنے اور خوراک، ادویات اور ایندھن کے داخلے کو روکنے کاسلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی