جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں ترکیہ کے تعاون سے بنائے گئے کینسر ہسپتال پر دوباہ بمباری

منگل 31-اکتوبر-2023

 

ترک- فلسطینی فرینڈشپہسپتال کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صحی سکیک نے کہا ہے کہ صہیونی قابض فوج نے غزہ کیپٹی میں کینسر کے مریضوں کے لیے قائم واحد ترک- فلسطینی فرینڈشپ اسپتال کو دوسریبار دوبارہ نشانہ بنایا، جس سے اسے شدید نقصان پہنچا۔ ہسپتال کے الیکٹرو مکینیکل نظاممیں خلل پڑنے کے ساتھ مریضوں اور عملے کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا۔

 

غزہ میں وزارتصحت نےبتایا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے اس پٹی میں کینسر کے مریضوں کے لیےواحد "ترک فرینڈ شپ ہسپتال” کو نقصان پہنچا ہے۔

 

یہ بات ہسپتال کےجنرل ڈائریکٹر صبحی سکیک کے ایک پریس بیان میں سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا کہاسرائیلی فوج نے بار بار ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔

 

بیان کے مطابق کہ”غزہ کی پٹی میں کینسر کے مریضوں کے لیے واحد ترک فرینڈشپ ہسپتال کے ارد گرداسرائیلی قابض فوج بار بار بمباری کرکے خوف و ہراس کی کیفیت اور کینسر کے مریضوں اور طبی عملے کو متاثر کرتیہے۔”

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "اس قابض دشمن نے نہ صرف کینسر کے مریضوں کے دکھ اور درد میں اضافہ کیااور انہیں ادویات اور علاج کے لیے بیرون ملک سفر سے محروم کردیا، بلکہ اب اس نے ہسپتالکے اطراف کو نشانہ بنا کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔”

 

ایک اور بیان میں،سکیک نے کہا: "ترک فلسطین فرینڈشپ ہسپتال ترک حکومت کے فراخدلانہ عطیہ سے بنایاگیا تھا تاکہ ایک انسانی طبی ماڈل بن سکے جو اسرائیلی محاصرے سے تھک جانے والے مریضوںکی تکالیف کو کم کرتا ہے۔”

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "آج یہ قابض دشمن پوری درندگی کے ساتھ اس عمارت کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔

 

سکیک نے ترکیہ کےصدر اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ "اسرائیلی ننگا ناچ کو روکیں اور اس طبیانسانی عمارت کی حفاظت کریں، جس نے غزہ کی پٹی میں کینسر کے مریضوں کی دیکھ بھال میںایک اہم تبدیلی کی ہے”۔

 

دوسری طرف اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ قابض دشمن کا ترک- فلسطینی فرینڈشپ ہسپتال کونشانہ بنانا ایک جان بوجھ کر وحشیانہ فعل تھا، جس نے خبردار کیا کہ یہ قابض دشمنبپٹسٹ کے قتل عام کی طرح ایک نیا قتل عام کرے گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی