آج منگل کی صبحصہیونی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسط میں واقع شہر رام اللہ کے شمال میںواقع گاؤں عارورہ میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروریکے گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔
قابض فوج کیبھاری نفری نے العارروہ کا محاصرہ کیا اور صالح العاروری کے گھر میں بارود نصب کرکے گاؤں کی طرف آنےوالے تمام داخلی راستے بندکر دیے۔ علاقے میں کرفیو نافذ کرکے فلسطینی شہریوں کی نقل وحرکت کو بھی بند کردیاگیا۔
قابض فوج نے مغربیکنارے سے جلاوطن کیے گئے الشیخ العاروری کے گھر کے اطراف میں موجود تمام مکاناتخالی کر کے اسے دھماکے سے اڑا دیا۔
چند روز قبل قابضفوج نے العاروری کے گھر کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اسمکان کو انتقامی کارروائی کے طور پر اڑا دیں گے۔ یہ کارروائی صہیونی فوج کے دیوالیہپن کا کھلا اظہار ہے۔
سات اکتوبر کوفلسطینی مجاھدین کی طرف سے شروع کیے گئے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کے بعد سےقابضافواج نے مغربی کنارے میں اپنے جرائم اور انتقامی کارروائیوں کو وسعت دی ہے، جس میںگھروں کی تباہی بھی شامل ہے۔