ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوآن نے ہفتے کے روز اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا جنگی جنون فوریطور پر بند کرے اور غزہ کی پٹی پر تین ہفتوں سے جاری اپنے حملے روکے۔
قابض نے گذشتہ روز غزہ سے مواصلاتی رابطہ منقطعکر دیا تھا اور فضائی حملوں میں شدت پیدا کی تھی۔
ایردوآن نے ایکسپلیٹ فارم کے ذریعے کہا کہ گذشتہ رات غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شدت اور خواتین،بچوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے ایک بار پھر پٹی میں گہرے انسانی بحران میںاضافہ ہوا ہے۔
ایردوآن نے استنبولکے اتاترک ہوائی اڈے پر اپنی جماعت کے زیر اہتمام فلسطینیوں کی حمایت میں ایک ریلیسے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی جبر کے خلاف فلسطین کی حمایت میں اضافہ کیا جائے۔
حالیہ دنوں میںترک صدر نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کی مذمت کی، خاص طورپر 17 اکتوبر کو بیپٹسٹ ہسپتال پر بمباری کے بعد، فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
گذشتہ بدھ کو ایردوآننے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے سفر کے اپنے تمام منصوبے ترک کر رہے ہیں اور غزہ میںجنگ روکنے میں مغربی ممالک کی نااہلی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینیمزاحمتی تحریک (حماس) دہشت گرد نہیں ہے، بلکہ وہ ایک آزادی کے لیے جدوجہد کرنےوالی آئینی تحریک ہے۔