مصر کی سب سے بڑیدینی درس گاہ جامعہ الازہر کےسربراہ الشیخ احمد الطیب نے عرب اور اسلامی دنیا کےممالک پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوریطور پر متحد ہو جائیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اندھی دہشتگردی قرار دیا۔
الطیب نے "ایکس”پلیٹ فارم کے توسط سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ "سفاک صہیونی غاصب اب غزہ میں شدیدبمباری، قتل و غارت، بجلی اور انٹرنیٹ منقطع کرنے، زندگی کے تمام پہلوؤں کو تباہکرنے اور حقائق کے تمام ذرائع کو مسدود کرنے کے حوالے سے کیا مشق کر رہے ہیں۔ جوقتل عام اور جنگی جرائم ہو رہے ہیں ان کے بارے میں معلومات اندھی دہشت گردی ہے۔
انہوں نے دنیا سےمطالبہ کیا کہ وہ جارحیت کی مذمت کرے اور اسے فوری طور پر روکنے کے لیے فیصلہ کناقدامات کرے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخ ان تمام لوگوں پر مہربان نہیںہوگی جو معصوم فلسطینیوں کے دفاع میں ناکام رہے اور ان تمام لوگوں پر جنہوں نے اسصیہونی دہشت گردی کے تسلسل کی حمایت کی۔
الشیخ الطیب نےزور دیا کہ "یہ عرب اور اسلامی قوم اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کا فرض ہے کہوہ متحد ہو کر اس مظلوم عوام کو بچانے کے لیے فوری حل تلاش کریں، جن کے خلاف انسانیتسوز قتل عام کیا جا رہا ہے۔ جس کے بارے میں انسانی تاریخ کو کبھی معلوم نہیں ہے۔
7 اکتوبر کو غزہ کے خلاف جارحیت کے آغاز کے بعد سے جامعہ الازہر کےسربراہ نے متعدد بار اسرائیلی قابض ریاست کے خلاف روک تھام کے اقدامات پر زور دیاہے۔
جمعہ کی شام چھبجے سے غزہ کی پٹی مسلسل دہشت گرد صہیونی بمباری کا نشانہ بنی ہوئی ہے، جو کہ 22 روز قبل صیہونیجارحیت کے بعد سے بے جاری ہے۔
اسرائیلی بربریتمیں اب تک سات ہزار فلسطینی شہید اور سترہ ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء اورزخمیوں میں زیادہ تر بچے اورخواتین شامل ہیں۔