غزہ میں قتلوغارت گری کا بازار گرم رہا توپورا خطہ لپیٹ میں آسکتا ہے: ھنیہ
دوحا – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ اورغزہ کے عوام کے خلاف جارحیت، قتل و غارت اور تباہی کا جاری رہنا پورے خطے کو قابوسے باہر کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری کشیدگی پھیلنے کے قریب پہنچ چکیہے۔
ہنیہ نے جمعرات کیشام کو دوحا میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ جنوبی لبنان میں ایک محاذ ہے جہاںاس دشمن کو آگ کے پیغامات بھیجنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔
حماس کے رہ نمانے زور دے کر کہا کہ یہ خطہ آج ایک گرم پلیٹ بن چکا ہے اور کوئی بھی اس کے رجحاناتیا نتائج کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔
انہوں نے مزیدکہا لیکن ہم پورے یقین اور وثوق کے ساتھ سمجھتے ہیں کہ طوفان الاقصیٰ کی مزاحمت کاپہلا ثمر اس کے پہلے روزدیکھا گیا۔ اس کے بعد مزید اس طرح کی کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔
ھنیہ نے اس باتپر زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت ٹھیک اور ہزار فی صد اچھی ہے۔ انہوں نے عرب، عالماسلام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مزاحمت کی حمایت کریں اور پیسے،ہتھیاروں، ٹیکنالوجی اور تمام علوم سے اس انقلاب کی حمایت کریں۔
انہوں نے تماممفکرین، ماہرین اور حکمت عملی سازوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے بعد کے مرحلے سے نمٹیں کیونکہ یہ ناگزیر طورپر وقتی ہے اور یہ قابض ریاست اس اسٹریٹجک حملے اور اس سے ہونے والی زبردست شکست کیوجہ سے باز نہیں آسکے گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ غزہ ہر فلسطینی کی پشت، ہر عرب اور مسلمان کی حمایت، پیش قدمی کا بازو،الاقصیٰ کا محافظ، قیدیوں کی رہائی کی امید ہے۔
انہوں نے دشمن کیبربریت اور تباہی کی جنگ کے باوجود بہادر لوگوں کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے شہداء،غزہ کے شہداء، مغربی کنارے کے شہداء، حزب اللہ میں اسلامی مزاحمت کے شہداء لبنان،القسام کے شہداء اور القدس بریگیڈ کے شہداء کی روحوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ20 دن جب کہ غزہ ایک بلند پہاڑ کی طرح کھڑا ہے، 20 دن گلیوں اور سڑکوں پر خون پرخونہی خون ہے۔ 20 دن جب القسام کی قیادت مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے، وہ خون سے اپنی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔