فلسطینی وزارتداخلہ اور قومی سلامتی نے جمعرات کو بتایا ہے کہ شہری دفاع اور ایمبولینس کے عملے نے غزہ کے یرموکاسکوائر سے اب تک 120 شہداء کی لاشیں اور تقریباً 260 زخمیوں کونکالا ہے۔
وزارت داخلہ کےترجمان ایاد البزم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے پاس اب بھی 300 لاپتہافراد ملبے کے نیچے (یرموک کے علاقے میں) موجود ہیں۔ شہری دفاع کا عملہ انہیںنکالنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور تمام لاپتہ ہونے شہریوں کی تلاش میں تقریباًایک ہفتہ لگ جائے گا۔
قابض فوج کے جنگیطیاروں نے کل یرموک اسکوائر پر درجنوں بم گرائے اپنے سب سے ہولناک خونی قتل عام میںان کے مکینوں کے اوپر بہت سے گھروں کو تباہ کر دیا۔
البزم نے کہا کہہمارے عوام کے خلاف وحشیانہ اسرائیلی جارحیت کے بیسویں دن تک شہداء کی تعداد 7028تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 481 شہداء بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہقابض فوج نہتے شہریوں کے خلاف مجرمانہ قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کے مکینوں کےگھروں پر بمباری کر کے سینکڑوں بچوں، خواتین اور شہریوں کو قتل کر دیا ہے۔ ان میںسب سے بڑا قتل عام وہ تھا جسے قابض نے کل شام کو تباہی اور بربادی کے ساتھ انجام دیا۔
انہوں نے تصدیق کیکہ جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کے تمام علاقوں میں ملبے تلے دبے لاپتہافراد کی تعداد 1950 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض غزہ میں دن رات اپنے جرائم کا ارتکاب بغیر کسی روک ٹوک کے جاری رکھےہوئے ہے، لیکن بجلی کی بندش کی وجہ سے رات کے وقت اور مکمل اندھیرے میں شہداء کیتعداد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے عالمیبرادری اور زندہ ضمیرانسانیت سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف نسلکشی کے جرائم کو روکنے کے لیے فوری اقدام کریں۔