گذشتہ روز قطر کےدارالحکومت دوحا میں جمہوریہ ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اعلیٰ اختیاراتیوفد کے ہمراہ اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سےملاقات کی۔
اس ملاقات میںدونوں رہنماؤں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی جارحیت پر تبادلہخیال کیا۔
دونوں رہ نماؤںنے غزہ کے محصورین کو فوری امداد کی فراہمی اور علاقے کا محاصرہ ختم کرنے پر زوردیا۔
ملاقات کے آغاز میںحماس کے سربراہ نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے خطاب اور فلسطینی عوام کی مدد اور انکے منصفانہ مقصد کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہاکان کی سربراہی میں ترکسفارت کاری کی کوششوں کو سراہا۔
ہنیہ نے بینالاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ قابض ریاست کے ذریعے کیے جانے والے جنگی جرائماور شہری آبادی کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے خلاف اپنی انسانی ذمہ داری ادا کرے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ قابض فوج جو کچھ کر رہی ہے وہ 7 اکتوبر کو ہونے والی فوجی اور سکیورٹیشکست کے اثرات پر قابو پانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہحماس اور فلسطینی قوم کے جو کیا وہ اس انتہا پسند حکومت کی پالیسیوں، اس کے مزیدانتہا پسندانہ رویے، اب اس کے فلسطینی عوام کے خلاف بالعموم اور اس شعبے میںبالخصوص بڑے پیمانے پر جرائم کے خلاف فطری رد عمل تھا۔
انہوں نے قابضریاست کی جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام کی ثابت قدمی پر بھی زور دیا۔
اس موقعے پر ترکوزیر خارجہ ہاکان فیدان نے فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف کیتوثیق کی اور اسرائیل کے اس رویے اور غزہ کی پٹی میں جو کچھ کر رہا ہے اسے مسترد کیا۔