چهارشنبه 15/ژانویه/2025

غزہ پراسرائیلی بمباری،روزانہ 400 سے زائدبچے شہید زخمی ہو رہےہیں

بدھ 25-اکتوبر-2023

 

اقوام متحدہ کےادارے یونیسیف نے غزہ پر ہونے والی مسلسل بمباری کے حوالے سے جاری کردہ بیان میںکہا ہے کہ ہر روز اسرائیلی بمباری سے غزہ میں اوسطاً 400 سے زائد فلسطینی بچے شہیداور زخمی ہو رہے ہیں۔

 

یونیسف کے مرتبکردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک اسرائیلی فضائیہ کی طرف سے کی گئی بمباری سے2360 فلسطینی بچے شہید ہوئے اور 5364 بچے زخمی ہوئے ہیں۔

 

واضح رہے غزہ میںزخمی بچوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنیوالے اداروں کی ایمبولینس گاڑیاں اب تکہزاروں زخمی بچوں اور سروس دے چکی ہیں اور ہزاروں کی لاشیں ڈھو چکی ہیں۔

 

عرب وزرائے خارجہسمیت دنیا کے ملکوں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی فوری جنگ بندی کامطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی وسلامتی کونسل میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندیکی قراردادیں بھی سامنے آئی ہیں مگر امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی مدد سے اسرائیلکے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا کہہ رہے ہیں اور جنگ بندی کی مخالفتکر رہے ہیں۔ امریکہ کے خیال میں جنگ بندی سے حماس کو فائدہ ہو گا۔

 

اقوام متحدہ کےمطابق 2006 میں غزہ پر اسرائیلی بمباری سے ہونے والی بچوں کی ہلاکتوں کے مقابلے میںجاری بمباری سے آٹھ دنوں کے دوران کہیں زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ سات اکتوبر سےشروع اس جنگ میں اسرائیل نے دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ غزہ کی مکمل تباہی اور حماس کامکمل صفایا کر دے گا۔

 

بین الاقوامی سطحپر کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی بمباریانسانی تباہی اور بحران کا سبب بن رہی ہے۔

 

یونیسیف کے مطابقغزہ کی آبادی کا پچاس فیصد اس مسلسل بمباری، تباہی، بار بار کی بے گھری اور نقلمکانی کے سبب سخت صدمے اور نفسیاتی مسئلے سے دوچار ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی