اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے مغربی کنارے میں اپنے ایک رہ نما کو آپریشن طوان الاقصیٰ کے نتیجے میں گرفتاری کے بعد اسرائیلی قابضریاست کی جیلوں میں شہید کرنے کی تصدیق کی ہے۔
حماس نے ایک بیانمیں کہا کہ وہ تحریک کے بہادر اسیر رہ نما عمر حمزہ دارغمہ "ابو النمر”(58 سال کی عمر میں) کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
گرفتاری کے بعدانہیں اسرائیل کی مجد جیل میں منتقل کیاگیا تھا جہاں انہیں تشدد کرکے جان سے ماردیا گیا۔
حماس نے عمردراغمہ کی شہادت کو اسرائیل کی طرف سے سوچا سمجھا قتل قرار دیتے ہوئے اس واقعے کیشدید مذمت کی ہے۔ جماعت نے اسے صہیونی فوج کی طرف سے ماورائے عدالت قتل قرار دیاہے۔
حماس نے کہا ہےکہ عمر دراغمہ کو دوران حراست غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا اور انہیں بدترین تشددکا نشانہ بنا کر انہیں جان سے مار دیا گیا۔
خیال رہے کہ غزہکی پٹی میں سات اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کے بعد غرب اردن کےعلاقوں میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی قابضفوج نے غرب اردن میں روزانہ کی بنیاد پر وحشیانہ کریک ڈاؤن میں سیکڑوں فلسطینیوںکو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا ہے۔