"گلوبز” اخبار کی ایک رپورٹ غزہ کی پٹی پرطوفان الاقصیٰ کی وجہ سے صہیونی ریاست میں زرعی فوڈ سکیورٹی کوبہت نقصان پہنچا ہے، جسے اسرائیل کے لیے خوراک کی ٹوکری سمجھا جاتا ہے۔
کسان یونین کےسربراہ امیت یفراح نے اخبار کو بتایا کہ "اسرائیل میں استعمال ہونے والی 75 فیصدسبزیاں غزہ کی پٹی سے آتی ہیں۔ اس کے علاوہ 20 فیصد پھل اور 6.5 فیصد دودھ بھی آتاہے۔”
یفراح نے مزیدکہا کہ "ہم نے زیادہ تر تھائی کارکنوں کو سرحدی علاقے سے نکالا۔
کسان یونین کےاقتصادی شعبے کے سربراہ یارون سولومن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مصنوعاتموجود ہیں، لیکن کھیتوں تک پہنچنا ناممکن ہے اور فوج داخلے کی اجازت نہیں دے گی۔”
گذشتہ ہفتے قابضحکومت نے 3 ماہ کی مدت کے لیے ہر ماہ 10 ملین لیٹر دودھ یا اسرائیل میں دودھ کیمارکیٹ کا 33 فیصد،50 ملین انڈے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
غزہ کی پٹی کے آسپاس کا علاقہ "اسرائیلی سبزیوں کے پیچ” کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس میںمچھلی کے فارموں کے علاوہ پولٹری اور مویشیوں کے فارم بھی ہیں۔
یکے بعد دیگرےآنے والی قابض حکومتوں نے 2005 میں پٹی سے انخلاء کے بعد غزہ کے لفافے کے علاقے کوخصوصی اہمیت دی اور درجنوں بستیوں سے اسے مزید تقویت دی۔