جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کا کوئی مستقبل نہیں اور مکمل آزادی ہمارا مطالبہ ہے: مشعل

منگل 17-اکتوبر-2023

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے بیرون ملک امور کے رہ نما خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیل یا اسکے قومی منصوبے کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارا مطالبہ قابضدشمن کےقبضے سے نجات اور مکمل آزادی ہے۔

 

پیر کی شام العربیٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں مشعل نے قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہوکے حماس کے خاتمے کے عزم پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  اس طرح کی باتیں پہلی بار نہیں ہو رہی ہیں۔ماضی میں بھی اسرائیل بار بار حماس کو ختم کرنے کے نعرے لگا چکا ہے۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ ماضی کی جنگوں میں ماضی کے آرکائیوز پر واپس جائیں تو اسرائیل کے اہداف ہمیشہحماس کو تباہ کرنا تھے۔

 

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ مزاحمت نے تمام منظرناموں کا مطالعہ کیا جس میں متوقع فوجی پیش قدمیبھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک کاغذی وجود دکھائی دیتا ہے۔ یہ باتحیران کن ہے کہ اسرائیل پورے خطے کو خوف زدہ کررہا ہے۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ 7 اکتوبر کو صیہونی وجود کی شاندار شکست اور غزہ ڈویژن کے ٹوٹنے کے بعددشمن کو زبردست صدمہ پہنچا۔ اس لیے اس نے فتح کی تصویر تلاش کی اور عام شہریوں اورمزاحمتی قوتوں سے انتقام کی آڑ میں غزہ پر تباہی مسلط کی ہے۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ مزاحمت نے زمینی، سمندری اور فضا کے تمام منظرناموں کا مطالعہ کیا اور دشمنابہام کا شکار ہے۔

 

خالد مشعل نےنشاندہی کی کہ اسرائیل خطے میں اپنے آپ کو مضبوط سمجھتا تھا، لیکن یہ ایک ہنگامیمنصوبہ تھا، ایک آبادکاری کا منصوبہ اور تمام آباد کاری کے منصوبوں کی طرح اسے بھیختم کر دیا جائے گا۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ طوفان الاقصیٰ نے صہیونی وجود کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ دشمن کو ایسی کاریضرب پہلی بار لگی ہے۔

 

 

جنگی قیدی بنائےگئے اسرائیلیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ "اسرائیل” تعداد کے بارے میںقیاس آرائیاں کر رہا ہے اور مزاحمت کے پاس قیدیوں کے تبادلے اور رہائی کے لیے کافیجنگی قیدی موجود ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی